ابراہیم رئیسی کی موت کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکا قرار
ویب ڈیسک
|
20 May 2024
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اپنے ساتھیوں سمیت وزیر خارجہ حسین حسین امیرعبداللہیان مشرقی آذربائیجان صوبے کے پہاڑوں میں ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہو گئے۔
اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (IRNA) نے ایک بیان میں کہا، "صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور ان کے ساتھ موجود اہلکاروں کا ایک گروپ شمال مغربی ایران میں ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہو گیا۔"
مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی، رئیسی کی محافظ ٹیم کے سربراہ مہدی موسوی اور مشرقی آذربائیجان صوبے میں سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی الہاشم بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔
سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ امدادی کارکنوں نے ہیلی کاپٹر کا ملبہ اس وقت تلاش کیا جب ایک ترک اکینچی ڈرون نے تول گاؤں میں دو "گرمی کے ذرائع" کی نشاندہی کی۔
63 سالہ سیاستدان اتوار کو اپنے ہم منصب الہام علییف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے آذربائیجان میں تھے۔
تقریب کے بعد رئیسی اور ان کا وفد ایک اور پراجیکٹ کا افتتاح کرنے کے لیے تین ہیلی کاپٹروں کے قافلے میں روانہ ہوا۔
تاہم رئیسی کا ہیلی کاپٹر ٹیک آف کرنے کے فوراً بعد رابطہ منقطع ہوگیا۔
سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کے سربراہ محسن منصوری نے میڈیا کو بتایا، "دوپہر ایک بجے کے قریب صدر تبریز سے دو منصوبوں کا افتتاح کرنے کے لیے روانہ ہوئے، لیکن ہیلی کاپٹر جانے کے فوراً بعد رابطہ منقطع ہو گیا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "تین ہیلی کاپٹر تبریز سے روانہ ہوئے، لیکن آدھے گھنٹے بعد، صدر کو لے جانے والے سے دو کا رابطہ ٹوٹ گیا۔"
ایران کے وزیر داخلہ کے مطابق ملک کے اعلیٰ حکام کو لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹر دھند کے باعث گر کر تباہ ہوگیا۔
تاہم انٹرنیٹ کا خیال تھا کہ ایرانی صدر کے قتل میں امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب مؤخر الذکر نے یکم اپریل کو ایرانی سفارتی کمپاؤنڈ پر اسرائیل کے حملے کے جواب میں گزشتہ ماہ سابق پر سینکڑوں ڈرون اور میزائل داغے۔
بعد ازاں یہ اطلاع ملی کہ اسرائیل نے صوبہ اصفہان میں ایرانی فوجی اڈے پر میزائل حملہ کیا ہے۔ تاہم ایران کی جانب سے ان دعوؤں کی تردید کی گئی۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس افسوسناک پر کیا ردعمل ظاہر کیا۔
Comments
0 comment