برطانیہ کی ہٹ دھرمی، غزہ کے زخمیوں کو علاج کی اِجازت دینے سے انکار کردیا

برطانیہ کی ہٹ دھرمی، غزہ کے زخمیوں کو علاج کی اِجازت دینے سے انکار کردیا

غزہ میں اب بھی ہزاروں زخمی اور بچے علاج کے منتظر ہیں
برطانیہ کی ہٹ دھرمی، غزہ کے زخمیوں کو علاج کی اِجازت دینے سے انکار کردیا

ویب ڈیسک

|

31 May 2024

برطانیہ کی حکومت نے غزہ سے باہر فوری طبی علاج کے خواہشمند فلسطینی بچوں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا، اس کے باوجود کہ مقامی تنظیموں کی جانب سے فنڈز اکٹھا کرنے اور انکلیو میں اسرائیلی حملے کی وجہ سے شدید زخمی ہونے والے مریضوں کی مدد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ سے برطانوی تنظیمیں اور ڈاکٹر شدید زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لیے برطانیہ لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ تاہم، انہوں نے برطانیہ کی حکومت کی بے حسی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

 غزہ سے لوگوں کو نکالنے یا امداد فراہم کرنے کے لیے کام کرنے والی این جی اوز درخواستوں کی بڑی تعداد میں موجود ہیں، جو کسی ایک ملک یا تنظیم کی تنہا بحران سے نمٹنے کی صلاحیت سے زیادہ ہے۔

 اینٹی بائیوٹکس اور ادویات کی شدید قلت کی وجہ سے غزہ میں ڈاکٹرز علاج کو ترجیح دینے پر مجبور ہیں جس کی بنیاد پر جھلسنے والے بچوں کے زندہ رہنے کے امکانات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔

 جب مڈل ایسٹ آئی نے استفسار کیا کہ فلسطینی بچوں کو برطانیہ میں علاج کرانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی تو انہیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ طبی علاج کے خواہاں افراد عارضی ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

 رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غزہ میں بائیو میٹرکس کی عدم دستیابی رکاوٹ بن سکتی ہے لیکن قطر، متحدہ عرب امارات، ترکی، اٹلی، فرانس، مالٹا اور امریکہ سمیت کئی ممالک نے غزہ سے مریضوں کو علاج کے لیے قبول کیا ہے۔

لندن کے گریٹ اورمنڈ اسپتال کے ڈاکٹر عبد المنان کہتے ہیں کہ "دوہرے معیار کسی کو بھی دیکھنے کے لیے بہت واضح ہیں۔ مجھے یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ میری اپنی NHS (نیشنل ہیلتھ سروس)، جو دن رات مریضوں کی مدد کر رہی ہے، ایسا کرنے سے قاصر ہے، طبی ماہرین کی قوت ارادی کی کمی کی وجہ سے نہیں''۔

 غزہ کی پٹی کے مریضوں کو ایک ڈاکٹر سے ریفرل رپورٹ حاصل کرنی چاہیے جس میں اس بات کی تصدیق کی جائے کہ انکلیو میں علاج دستیاب نہیں ہے۔ اس کے بعد یہ رپورٹ منظوری کے لیے اسرائیل اور مصر کو بھیجی جاتی ہے۔

 ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اطلاع دی ہے کہ غزہ میں کم از کم 12,761 مریضوں نے 18 مئی تک اسرائیل اور مصر سے طبی انخلاء کی درخواست کی تھی۔ 

 تاہم، ان درخواستوں میں سے محض 46 فیصد کو منظور کیا گیا تھا، اور صرف 4,895 مریض اپنی ضرورت کے مطابق طبی دیکھ بھال حاصل کرنے کے قابل تھے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!