برطانیہ میں 4 بچوں سے زیادتی پر امام مسجد کو قید کی سزا

برطانیہ میں 4 بچوں سے زیادتی پر امام مسجد کو قید کی سزا

عدالت نے سزا سنائی تاہم قاری شیر نے الزامات کو مسترد کیا ہے
برطانیہ میں 4 بچوں سے زیادتی پر امام مسجد کو قید کی سزا

ویب ڈیسک

|

14 Sep 2025

 

برطانیہ میں بچوں سے زیادتی کرنے والے امام مسجد اور قاری کو بچوں سے جنسی زیادتی کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق 61 سالہ قاری شیر محمد، پر الزام تھا کہ انہوں نے تقریباً ایک دہائی کے دوران چار بچوں کو نشانہ بنایا۔

 متاثرین کے سامنے آنے کے بعد کینٹ کی عدالت نے جمعہ کو انہیں 10 سال قید کی سزا دی، جبکہ رہائی کے بعد پانچ سال کے لیے ان پر "سیکشول ہارم پریوینشن آرڈر" بھی نافذ رہے گا۔

پہلا الزام 2018 میں سامنے آیا جب ایک بچے نے بتایا کہ قاری شیر نے مسلم کمیونٹی سینٹر، تھورولڈ روڈ میں اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے اسے نامناسب طریقے سے چھوا۔

 یہ واقعات مارچ 2014 سے اکتوبر 2016 کے درمیان پیش آئے تھے۔

اگرچہ اپریل 2018 میں انہیں گرفتار کر کے تفتیش کی گئی، لیکن اس وقت کیس آگے نہ بڑھ سکا کیونکہ کم عمر متاثرہ بچی پر مقدمے کے اثرات کے خدشات تھے۔

مئی 2022 سے دسمبر 2023 کے دوران قاری شیر نے مزید تین بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا، جس کے بعد 11 دسمبر 2023 کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ اس دوران پولیس نے پہلی متاثرہ لڑکی سے دوبارہ رابطہ کیا جو اب بالغ ہو چکی تھی اور اس نے عدالت میں گواہی دینے پر آمادگی ظاہر کی۔

قاری شیر محمد، رہائشی ووڈفورڈ روڈ، فارسٹ گیٹ لندن، پر بچوں سے جنسی زیادتی کے کئی الزامات عائد کیے گئے۔

 انہوں نے تمام الزامات کی تردید کی لیکن 7 مارچ 2025 کو کینٹربری کورٹ نے انہیں 16 دفعات میں مجرم قرار دیا۔

تحقیقات کی سربراہی کرنے والے ڈٹیکٹو کانسٹیبل کونر مڈلٹن نے کہا: “یہ شخص ایک بااختیار مقام پر تھا جب اس نے یہ سنگین جرائم کیے۔ بچوں نے بے مثال ہمت دکھائی اور میں ان کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہماری تحقیقات میں بھرپور تعاون کیا۔”

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!