بی جے پی رہنما کی 2 لاکھ مسلمانوں کو ذبح کرنے کی دھمکی
ویب ڈیسک
|
28 Jun 2024
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نے مندر کے قریب سے گائے کا سر ملنے کے بعد دو لاکھ مسلمانوں کو ذبح کرنے کی دھکمی دے دی۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما کو نئی دہلی میں ایک ہندو مندر کے قریب گائے کا سر ملنے کے بعد 200,000 مسلمانوں کو ذبح کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
بی جے پی لیڈر، کرنل سنگھ نے یہ اشتعال انگیز ریمارکس دیے جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھ گئی اور اس کی بڑے پیمانے پر مذمت بھی کی گئی۔
پولیس اس معاملے کی حساسیت کے بارے میں سنگھ کو خبردار کر رہی تھی، انہیں خبردار کیا کہ وہ 48 گھنٹوں کے اندر کارروائی کریں ورنہ وہ اس خطے میں رہنے والے 200,000 مسلمانوں کو قتل کر دیں گے۔
بھارت میں ہندو مذہب میں گائے کو مقدس سمجھا جاتا ہے اور اس معاملے پر ابتک متعدد مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔
عید الاضحی کے موقع پر کئی افراد 'جئے شری رام' کا نعرہ لگاتے ہوئے ایک مسلم خاندان کے گھر میں گھس گئے، تمام گوشت ضبط کر لیا اور گائے کا گوشت رکھنے کے شبہ میں فریج لے گئے تھے۔
بی جے پی رہنما کے ریمارکس نے مزید روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان میں بڑھتی ہوئی ہندوتوا بنیاد پرستی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کو ہوا دے رہی ہے۔
تیسری بار اقتدار سنبھالنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کی ہیں۔
x.com
Video from India shows Karnell Singh, a leader from the ruling Hindu nationalist BJP, threatening to ‘slaughter 200,000 Muslims’ after a cow’s head was found near a Hindu temple in Delhi. pic.twitter.com/abrXcgNCJA
— Al Jazeera English (@AJEnglish) June 27, 2024
Comments
0 comment