فلسطین کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹ پر امریکا نے ہزاروں طلبا کے ویزا منسوخ کردیے

فلسطین کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹ پر امریکا نے ہزاروں طلبا کے ویزا منسوخ کردیے

امریکی امیگریشن حکام کا مؤقف ہے کہ ان طلبہ نے کیمپس میں یہود دشمنی اور "دہشت گرد تنظیم" حماس کی حمایت کی
فلسطین کے حق میں سوشل میڈیا پوسٹ پر امریکا نے ہزاروں طلبا کے ویزا منسوخ کردیے

ویب ڈیسک

|

20 Apr 2025

امریکی حکومت نے فلسطین کے حامی مظاہروں میں شرکت کرنے والے غیر ملکی طلبہ و طالبات کے خلاف سخت اقدام اٹھاتے ہوئے اب تک 1500 سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، متاثرہ طلبہ میں زیادہ تر وہ شامل ہیں جنہوں نے غزہ اور فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لیا یا سوشل میڈیا پر حماس اور فلسطینی عوام کی حمایت میں آواز بلند کی۔

امریکی امیگریشن حکام کا مؤقف ہے کہ ان طلبہ نے کیمپس میں یہود دشمنی اور "دہشت گرد تنظیم" حماس کی حمایت کی۔

تاہم طلبہ، انسانی حقوق کے وکلاء اور سماجی کارکنوں نے امریکی حکومت کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے اور سیاسی انتقام کے زمرے میں آتا ہے۔

متاثرہ طلبہ کی جانب سے امریکا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جن میں نہ صرف مسلمان بلکہ یہودی کارکنوں اور گروپس کی بھی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے، جو طلبہ کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں۔

معروف امریکی جریدے انسائیڈ ہائر ایڈ (Inside Higher Ed) کے مطابق، 17 اپریل تک 1489 طلبہ کے ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ متاثرہ تعلیمی اداروں کی تعداد 240 ہے جن میں ہارورڈ، اسٹینفورڈ، میری لینڈ یونیورسٹی، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی اور دیگر آرٹس کالجز شامل ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ  مارکو روبیو نے 28 مارچ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ "ہم کارکن درآمد نہیں کر رہے، طلبہ یہاں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آئے ہیں، نہ کہ ہماری یونیورسٹیوں میں تخریب کاری کی تحریکوں کی قیادت کرنے کے لیے۔"

اُدھر امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن کے مطابق، امریکی امیگریشن ڈیٹابیس SEVIS سے اب تک 4700 طلبہ کو ہٹا دیا گیا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ویزہ منسوخی کی اصل تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!