ہندو مذہبی تقریب میں بھگدڑ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
ویب ڈیسک
|
3 Jul 2024
بھارت میں ہندو مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔
ریاست اترپردیش کے شہر ہتھرس میں ہندو مذہبی تقریب کے دوران اچانک بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 110 تک پہنچ گئی جبکہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔
بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں خواتین اور بچے بڑی تعداد میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک مرد کی لاش کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، افراتفری کے بعد نالے میں بھی کچھ لوگ گر کر ہلاک ہوئے ہیں۔
اترپردیش کے ڈویژننل کمشنر نے کہا کہ بہت سے لوگ کچلے گئے یا روند گئے، ایک دوسرے کے اوپر گرے، کچھ افراتفری میں سڑک کے کنارے نالے میں گر گئے۔ہم نے اب تک 97 اموات کی تصدیق کی ہے اور متاثرین کے لیے راحت اور طبی امداد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا"شرکاء پنڈال سے باہر نکل رہے تھے جب دھول کے طوفان نے ان کی بینائی کو اندھا کر دیا، جس کے نتیجے میں ہنگامہ آرائی اور اس کے نتیجے میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔"
ریاست کے چیف میڈیکل آفیسر امیش کمار ترپاٹھی کے مطابق مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین تھیں، جنہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "بہت سے زخمی" کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایمبولینسوں کی لائنیں زخمیوں کو اسپتالوں تک لے گئیں۔
ہندوستان میں بڑے مذہبی تہواروں کے دوران عبادت گاہوں پر مہلک واقعات عام ہیں، جن میں سے سب سے بڑا واقعہ لاکھوں عقیدت مندوں کو مقدس مقامات کی زیارت کرنے پر اکساتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے "افسوسناک واقعہ" میں مرنے والوں کے لواحقین کو 2,400 ڈالر اور زخمیوں کو 600 ڈالر کے معاوضے کا اعلان کیا۔ مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، "میری تعزیت ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، میں تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں‘‘۔
Comments
0 comment