حزب اللہ رہنما فاد شکر کی شہادت سے متعلق نئی تفصیلات جاری
Webdesk
|
19 Aug 2024
بیروت: گذشتہ ماہ 30 جولائی کو لبنان کے دار الحکومت بیروت کے جنوبی نواحی علاقے 'ضاحیہ' میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے کے کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
اس کارروائی میں حزب اللہ کا سینئر رہنما فاد شر ہلاک ہو گیا تھا۔امریکی اخبار کے مطابق ہلاکت کی اس کارروائی میں حزب اللہ کے اندرونی نیٹ ورک میں در اندازی کے علاوہ ایک ٹیلی فون کال بھی شامل رہی جس نے فاد کو مذکورہ عمارت کی ساتویں منزل پر پہنچا دیا۔ وہ اسی عمارت میں رہتے اور کام کرتے تھے۔
امریکی اخبار نے فاد شکر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایک بھوت کو قتل کر دیا۔ مزید یہ کہ مقتول حزب اللہ کی تاریخ میں ایک شخصیت تھا تاہم اس نے ایسی زندگی گزاری کہ تقریباً نظروں سے اوجھل رہا۔
فاد کا چہرہ اس حد تک نا معلوم تھا کہ اس کے مرنے کے بعد لبنانی میڈیا نے فاد کی جعلی تصاویر نشر کر دیں۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فاد نے اپنی زندگی کا آخری دن ضاحیہ میں واقع عمارت کی دوسری منزل پر اپنے دفتر میں گزارا۔
وہ اسی عمارت کی ساتویں منزل پر سکونت پذیر تھا تا کہ بہت زیادہ نقل و حرکت سے گریز کیا جا سکے۔ اسرائیلی فضائی حملے میں اس عمارت کو بم باری کا نشانہ بنایا گیا۔
فاد شکر لبنانی دار الحکومت بیروت میں امریکی میرینز کی بیرک میں دھماکے کے بعد چالیس برس تک امریکا سے چھپا رہا۔ امریکا کے مطابق فاد نے اس کارروائی کی منصوبہ بندی میں معاونت کی تھی۔ دھماکے میں 241 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔
امریکی اخبار کے مطابق فاد لبنانی تنظیم حزب اللہ کے بانیوں میں سے تھا۔ وہ طویل عرسے سے تنظیم کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ قابل اعتماد ساتھیوں میں سے ایک تھے۔
رپورٹ کے مطابق حسن نصر اللہ نے بتایا کہ فاد شکر نے شہادت سے محض چند گھنٹے پہلے حزب اللہ کے بانی سے بات چیت کی تھی۔
حزب اللہ کے ذرائع نے امریکی اخبار کو بتایا کہ فاد کو ایک شخص کی جانب سے فون کال موصول ہوئی جس میں اس نے کہا کہ وہ اس عمارت میں آئے گا جہاں فاد رہتا ہے۔
اس کے بعد 30 جولائی کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے اسرائیل نے اس جگہ پر بم باری کر دی۔ حملے میں فاد شکر ، اس کی بیوی ، دو خواتین اور دو بچے ہلاک ہو گئے۔
Comments
0 comment