لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرہ کرنے والے 4 بھارتی گرفتار

ویب ڈیسک
|
26 Apr 2025
لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر پہلگام حملے کے خلاف احتجاج کرنے والے 4 بھارتیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پہلگام حملے کے خلاف احتجاج کرنے والے چار بھارتی شہریوں کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر گرفتار کر لیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق، بھارتی مظاہرین کمیشن کے قریب جانے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن لندن پولیس نے ان کے منصوبے کو ناکام بنا دیا، جس کے نتیجے میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور 4 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ایک بھارتی نے برطانوی پولیس پر "جانبداری" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ہر بار پاکستان کی حمایت کرتی نظر آتی ہے اور بھارتیوں کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کرتی ہے۔
دوسری طرف، برطانوی نژاد پاکستانیوں اور کشمیریوں نے بھی اسی مقام پر احتجاج کیا اور بھارتی دھمکیوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پاکستانی مظاہرین نے پاکستان، کشمیری عوام اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے۔
کشمیری کارکنوں نے بھی بھارت مخالف احتجاج کیا اور مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی ڈھانچہ تبدیل کرنے اور وقف ترمیم بل کے ذریعے مسلمانوں کو کمزور کرنے کی نئی دہلی کی کوششوں کی مذمت کی۔ مظاہرین نے بھارت کو "دہشت گرد ریاست" قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی کشمیر میں جنگی جرائم کو چھپانے کی کوششیں بیکار ہیں، کیونکہ نہتے شہریوں کا قتل ان جرائم کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔
بھارت مخالف جذبات کا اظہار کرتے ہوئے، مظاہرین نے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی، امیت شاہ، راجناتھ سنگھ اور اجیت دوول کے پُتلوں کو نذرآتش کیا اور ان پر سرخ صلیب کا نشان لگا کر انہیں علامتی طور پر نشان زدہ کیا۔
یہ احتجاج بھارتی حکومت کی پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے اور عالمی بینک کی نگرانی میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوششوں کے بعد بھڑک اٹھے۔
بھارتی دھمکیوں اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے جواب میں، پاکستان نے 'جنگی اقدام' کی تنبیہہ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے اپنا فضائی راستہ بند کر دیا، بھارت کے ساتھ تجارت معطل کی، اور واضح کیا کہ وہ اپنی خودمختاری کے خلاف کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت اور تیاری رکھتا ہے۔
Comments
0 comment