امریکا میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنے والی ڈاکٹر ملازمت سے جبری برطرف

امریکا میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنے والی ڈاکٹر ملازمت سے جبری برطرف

خاتون ڈاکٹر نے فلسطینیوں کے قتل عام کو نسل کشی قرار دیا تھا
امریکا میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنے والی ڈاکٹر ملازمت سے جبری برطرف

Webdesk

|

1 Jun 2024

نیو یارک سٹی کے اسپتال نے ایک فلسطینی نژاد امریکی مسلمان نرس کو غزہ میں اسرائیل کی جنگ کو "نسل کشی" کہنے کے بعد برطرف کر دیا۔

نرس نے ایوارڈ تقریب میں اپنا انعام وصول کرنے کے بعد سوگوار ماؤں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا تھا۔

 اسپتال کے ایک ترجمان NYU لینگون ہیلتھ نے جمعرات کو کہا کہ لیبر اور ڈیلیوری نرس ہیسن جبر کو پہلے متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ "اس تفرقہ انگیز اور چارج شدہ معاملے پر کام کی جگہ پر اپنے خیالات کو سامنے نہ لائیں"۔

 جبر نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ انہیں 7 مئی کو ایوارڈ سے نوازا گیا تو انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا،، جس کے بعد مہینے کے آخر میں انہیں برطرفی کا خط بھیجا گیا تھا۔

 جابر نے آن لائن پوسٹ کی گئی اپنی تقریر کی ویڈیو میں کہا کہ "غزہ میں موجودہ نسل کشی کے دوران اپنے ملک کی خواتین کو ناقابل تصور نقصانات سے گزرتے ہوئے دیکھ کر مجھے تکلیف ہوتی ہے۔"

 اسپتال کے ترجمان نے ایک ای میل میں کہا کہ جبر کو دسمبر میں متنبہ کیا گیا تھا، "پچھلے واقعے کے بعد، کام کی جگہ پر اس تفرقہ انگیز اور چارج شدہ معاملے پر اپنے خیالات کو سامنے نہ لایا جائے''۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!