امریکہ نے اسرائیل کو گولہ بارود کی ترسیل بند کردی
Webdesk
|
6 May 2024
تل ابیب: دو اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو گولہ بارود کی ترسیل معطل کر دی تھی۔
حکام نے غیرملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ اس قدم نے اسرائیلی حکومت کے اندر شدید تشویش پیدا کردی ہے اور حکام اس کی وجہ کو سمجھنے کی کوشش پر مجبور ہوئے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ نے فروری 2024 میں اسرائیل سے اس بات کی گارنٹی فراہم کرنے کو کہا تھا کہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کے مطابق امریکی ہتھیار استعمال ہو رہے ہیں۔
تل ابیب نے مارچ میں ضمانتیں فراہم کی تھیں۔ اس ضمن میں وائٹ ہاس نے بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ پینٹاگون، امریکی محکمہ خارجہ اور اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا ہے۔
یاد رہے یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج کے لیے ہتھیاروں کی کھیپ روکی ہے۔
ویب سائٹ ایکسیوس نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ اسرائیل غزہ کے انتہائی جنوبی شہر رفح پر حملہ کرے گا۔
رفح میں غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے آکر 11 لاکھ کے قریب افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کو ایک بیان میں امریکی انتظامیہ کے ساتھ تنا کا اشارہ دیا۔
Comments
0 comment