پہلگام حملہ ، بھارت کو ذمہ داری قبول کرنی ہوگی، کشمیریوں پر الزام ٹھیک نہیں، سابق چیف را

پہلگام حملہ ، بھارت کو ذمہ داری قبول کرنی ہوگی، کشمیریوں پر الزام ٹھیک نہیں، سابق چیف را

پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کیلیے بیک ڈور راستہ اپنانا چاہیے
پہلگام حملہ ، بھارت کو ذمہ داری قبول کرنی ہوگی، کشمیریوں پر الزام ٹھیک نہیں، سابق چیف را

ویب ڈیسک

|

2 May 2025

 

بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت نے پہلگام حملے کو سیکورٹی کے خلاف ورزیوں سے جوڑتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک چینل ڈپلومیسی کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔  

بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے دولت نے کہا کہ کشمیر کی سیکورٹی نئی دہلی کے دائرہ اختیار میں ہے، لہذا حملے کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کے پاس پاکستان کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں تو اسے بین الاقوامی فورمز پر پیش کرنا چاہیے تاکہ معاملہ واضح ہو سکے۔  

دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے دول

لت نے کہا کہ وہ مکمل جنگ کے امکانات کو دور نہیں سمجھتے، تاہم محدود فوجی کارروائی یا سرجیکل اسٹرائیک کا امکان تسلیم کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی تصادم کا کوئی امکان نہیں ہے۔  

انہوں نے کہا کہ مذاکرات ناگزیر ہیں، اور اگرچہ موجودہ ماحول کشیدہ ہے، لیکن بات چیت ہو کر رہے گی۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو اعتماد تھا کہ دونوں ممالک آخرکار اپنے تنازعات خود حل کر لیں گے۔  

دولت نے زور دے کر کہا کہ پہلگام واقعے کے لیے کشمیریوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے، کیونکہ ایسے حملوں میں اکثر سرحد پار کے عناصر ملوث ہوتے ہیں۔  

انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بیک چینل رابطوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اگر دونوں اطراف براہ راست مذاکرات شروع کرنے کو تیار نہیں ہیں تو سعودی عرب، ایران یا متحدہ عرب امارات جیسے تیسرے فریق ثالث کی حیثیت سے مدد کر سکتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!