قتل کے جھوٹے الزام میں امریکی جیل میں قید بے گناہ شہری 48 سال بعد رہا

قتل کے جھوٹے الزام میں امریکی جیل میں قید بے گناہ شہری 48 سال بعد رہا

امریکی شہری کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، صحافی نے بے گناہی ثابت کروانے میں اہم کردار ادا کیا
قتل کے جھوٹے الزام میں امریکی جیل میں قید بے گناہ شہری 48 سال بعد رہا

ویب ڈیسک

|

22 Dec 2023

امریکی ریاست اوکلاہوما کی جیل میں 48 سال سے قید بے گناہ شہری گلین سیمنز کو چار دہائیوں بعد رہا کردیا گیا۔

گلین سمینز نے جیل میں بے گناہ ہونے کے باوجود مجموعی طور پر 48 سال 1 ماہ اور اٹھارہ دن گزارے اور انہیں اس دوران شدید مشکلات کا سامنا بھی رہا۔

بے گناہ شخص کی 48 برس بعد رہائی ایک صحافی کی وجہ سے ممکن ہوئی جس نے بے گناہی ثابت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گلین سمینز کو ڈکیٹی کے دوران وائن شاپ کے کلرک کو قتل کرنے کے الزام میں 1975 میں موت کی سزا سنائی دی گئی تھی۔ بعد میں اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

صحافی علی میئر نے گلین سیمنز کا پہلا انٹرویو 2003 میں کیا تھا اور ان کی کہانی منظر عام پر لے کر آئے تھے، بعد ازاں 2014 میں ایک اور انٹرویو کے بعد یہ معاملہ عدالت کی نظر میں آیا اور پھر اس پر نوٹس بھی ہوا۔

یاد رہے کہ اس وقت بھی گلین سیمنز نے عدالت کو بتایا تھا کہ جس دن ڈکیتی کی واردات ہوئی اس دن ریاست اوکلاہوما میں ہی موجود نہیں تھا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!