رئیسی ہیلی کاپٹر حادثہ، لاشیں جھلسنے کے بعد ڈی این اے کروایا جائے گا؟
Webdesk
|
21 May 2024
ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر کی نماز جنازہ آج تبریز شہر میں ادا کی جائے گی جس کے بعد جسد خاکی کو تہران کیلیے روانہ کردیا جائے گا جہاں سرکاری سطح پر اُن کی نماز جنازہ اور پھر تدفین کی جائے گی۔
ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ سمیت 8 افراد کی اندوہناک موت پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے 5 روز کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔
اب ایران کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ آرگنائزیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وفد کے ارکان، جو اتوار کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہوئے تھے اُن کی لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے اور انہیں ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
محمد حسن نامی نے پیر کو ایرانی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ "تمام لاشیں قابل شناخت تھیں اور انہیں ضابطے کی کارروائی و غسل و کفن کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔"
صدر رئیسی اور ان کے ساتھی، بشمول وزیر خارجہ حسین امیرعبدالہیان، اتوار کو آذربائیجان کی سرحد پر ایک ڈیم کے منصوبے کا افتتاح کرنے کے لیے ایک تقریب سے واپس آرہے تھے جب ان کا ہیلی کاپٹر ایران کے شمال مغرب کے پہاڑی علاقے میں سخت موسمی حالات میں گر کر تباہ ہوگیا۔
تلاش اور امدادی کارکنوں نے 18 گھنٹے کے آپریشن کے بعد پیر کی صبح مشرقی آذربائیجان صوبے کے گھنے دزمار جنگل میں حادثے کی جگہ کا پتہ لگایا، جو کہ شدید دھند، بارش اور علاقے کے ناہموار علاقے کی وجہ سے رکاوٹ بنی تھی۔
جلنے کے باوجود تمام لاشیں قابل شناخت ہیں۔ ان میں سے تبریز کے نماز جمعہ کے امام آیت اللہ محمد علی الھاشم کی لاش کی حالت بہتر تھی۔ جو حادثے کے بعد ایک گھنٹے تک زندہ رہے اور یہاں تک کہ صدر کے دفتر کے سربراہ جناب غلام حسین اسماعیلی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی‘۔
Comments
0 comment