سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر اسرائیل مخالف مہم چلانے والے متعدد افراد گرفتار
ویب ڈیسک
|
3 May 2024
سعودی عرب میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
سعودی حکومت کا خیال ہے کہ اسرائیل کی مخالفت سے قومی سلامتی کو خطرات درپیش ہیں، اگر اظہار رائے کی اجازت دی گئی تو مملکت کو خطرات لاحق ہوں گے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے غزہ پر اسرائیل کی جاری جنگ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے، جس کی وجہ مملکت کے اندر سیاسی اظہار پر پابندی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت، جس میں 34,568 شہری ہلاک ہوئے، جن میں سے 10,000 سے زیادہ اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، ان مظالم پع خلیجی خطے اور دیگر جگہوں پر بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق سفارت کاروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے وضاحت کی ہے کہ ریاض کی جانب سے غزہ کی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے والے افراد کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن اس خوف کی وجہ سے لگایا گیا ہے کہ اس سے اس کی "قومی سلامتی" کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
حکام ایک دہائی پرانی پوسٹ کرنے پر بھی متعدد صارفین کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر کے ہیں۔
حالیہ کریک ڈاؤن مین اہم شخصیات بھی شامل ہیں اور بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے 2030 منصوبے کے ایک ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔
بلومبرگ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس شخص نے مبینہ طور پر غزہ کی صورتحال کے حوالے سے تبصرے کیے۔ ایک اور قابل ذکر گرفتاری میں، ایک معروف میڈیا شخصیت کو امریکہ میں قائم فاسٹ فوڈ چینز کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرنے اور غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے لیے جوابدہ ہونے پر زور دینے پر حراست میں لیا گیا۔
نہ صرف ریاض بلکہ مصر اور اردن نے بھی فلسطینی حامی مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے، ان خدشات کے درمیان کہ ایسے مظاہرے ان کی حکومتوں کے خلاف تحریکیں بھڑکا سکتے ہیں۔
تاہم رپورٹ میں سعودی عرب کی جانب سے اب تک کی گئی گرفتاریوں کی سرکاری تعداد فراہم نہیں کی گئی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے سعودی عرب کے حالیہ دورے کے دوران، ایک سیکورٹی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے بات چیت ہوئی، جس میں ریاض کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے بعد اسرائیل بھی شامل ہو سکتا ہے۔
بہر حال، شہزادہ سلمان نے یہ شرط رکھی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معمول پر آنا غزہ میں تنازع کو کم کرنے اور فلسطینی ریاست کو یقینی بنانے پر منحصر ہے۔
Comments
0 comment