سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
ویب ڈیسک
|
25 Apr 2024
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں غیر مسلم سفارت کاروں کیلیے پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا ہے جہاں پر کسی بھی مسلمان کو شراب خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
عالمی ذرائع ابلاغ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شراب خانہ ریاض میں کھولا گیا ہے جہاں پر صرف غیر مسلم سفارت کاروں اور پرمٹ حاصل کرنے والے غیر مسلموں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔
اطلاعات کے مطابق شراب خانے میں 21 سال سے کم عمر لوگوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ فوٹو اور ویڈیو گرافی کی بھی ممانعت ہوگی۔
شراب کے حصول کیلیے ایک ایپ بنائی جائے گی جس پر پیغام بھیجنے کے بعد باقاعدہ اجازت نامی اور کوٹہ جاری ہوگا۔ شعودی حکومت کے مشیر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ سفارتی انکلیو میں کھولے گئے شراب خانے کا مقصد آزاد اور روشن خیالی کی مہم کا حصہ ہے۔
ایک مغربی سفارت کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کے ساتھی نے اس سٹور کا دورہ کیا جہاں اعلیٰ کوالٹی کی شراب دستیاب ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے اس پیشرفت کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔ تاہم کہا جارہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت شراب خانہ کھولا گیا ہے۔
اس سے قبل وژن 2030 کے تحت سعودی عرب نے اپنا انحصار تیل پر سے ختم کرکے دیگر چیزوں پر کرنے کے لیے روشن خیالی کا اپنایا ہے جس کے تحت مختلف پابندیاں بھی ختم کردی گئیں ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں 1952 سے شراب نوشی اور اسکی خرید و فروخت پر پابندی عائد ہے۔
Comments
0 comment