سمجھوتہ ایکسپریس کے اندوہناک سانحے کو 17 برس بیت گئے

سمجھوتہ ایکسپریس کے اندوہناک سانحے کو 17 برس بیت گئے

سمجھوتہ ایکسپریس سانحے میں 68 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 43 پاکستانی تھے
سمجھوتہ ایکسپریس کے اندوہناک سانحے کو 17 برس بیت گئے

ویب ڈیسک

|

18 Feb 2024

سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے المناک واقعے کو 17 برس مکمل ہوگئے مگر متاثرین تاحال انصاف سے محروم ہیں۔

فروری 2007 میں، بھارتی انتہا پسندوں کی طرف سے دہشت گردی کی ایک ہولناک کارروائی کے نتیجے میں 68 معصوم جانیں ضائع ہوئیں، جن میں پاکستانی اور بھارتی دونوں شامل تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دہلی سے لاہور جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس پانی پت کے قریب آگ کی لپیٹ میں آگئی تھی۔

 ہلاک ہونے والوں میں 43 پاکستانی، 10 بھارتی شہری اور 15 افراد شامل ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی۔

 مزید برآں، اس گھناؤنے حملے میں 10 پاکستانی اور 2 ہندوستانی زخمی ہوئے۔

 آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے کمل چوہان کی گرفتاری نے اس سانحے کے گرد گھیرا تنگ کرنے والی سازشوں کا پردہ فاش کر دیا۔

 تحقیقات سے پتہ چلا کہ آر ایس ایس کے لیڈروں جیسے سوامی اسیمانند اور ان کے ساتھیوں کا سمجھوتہ ایکسپریس حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے، جیسا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے انکشاف کیا گیا تھا۔

 بھارتی فوج کے افسر لیفٹیننٹ کرنل پروہت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے ہندو انتہا پسندوں کو تربیت دینے کا اعتراف کیا۔

 حملے کی ذمہ دار تنظیم، ابھینو بھارت، کی سربراہی کرنل پروہت اور 2006 میں بھارتی فوج کے ریٹائرڈ میجر رمیش اپادھیائے نے کی تھی، پروہت انٹیلی جنس کور میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

 بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے اور جھوٹے فلیگ آپریشنز کے ذریعے ذمہ داری سے پہلو تہی کرنے کی کوششوں کے باوجود سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی حقیقت سامنے آ گئی ہے۔

 تاہم، متاثرین اور ان کے خاندانوں کے لیے انصاف اب بھی نہیں رہا ہے، جس پر بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت کے ذریعے سوامی اسیمانند سمیت چاروں ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔

 مزید برآں، سرکاری سطح پر ہندوستان کے ہندوتوا نظریہ کے فروغ نے عالمی سطح پر اس کے سیکولرازم کے دعوے کو نقصان پہنچایا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!