اسرائیل فوج کی کارروائی میں شادی کے 20 سال بعد پیدا ہونے والی بچی شہید
ویب ڈیسک
|
4 Jul 2024
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں 20 سال بعد ایک جوڑے کے ہاں پیدا ہونے والا فلسطینی بچی شہید ہوگئی۔
مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم Xپر ایک ویڈیو میں غم زدہ باپ کو ایمبولینس کے باہر قدم رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور وہ اپنی بیٹی کی بے جان لاش کو پکڑے ہوئے ہے۔
بیٹی کی لاش ہاتھوں میں تھامے باپ نے بتایا کہ ’میرے عزیز یہ شادی کے 20 سال بعد کوششوں اور دعاؤں سے پیدا ہوئی اور تم نے اسے مار ڈالا۔ فلسطینی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والی بچی کا باپ بھی صیہونی فوج کی کارروائی میں زخمی ہوا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں بچوں کو ناقابل یقین حد تک ظلم و بربریت کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں 14,000 مارے گئے ہیں اور ان کے جسموں کو پہنچنے والے شدید نقصان کی وجہ سے بہت سے ناقابل شناخت ہیں۔
اسرائیل کے مسلسل حملوں کی وجہ سے نقل مکانی بھی بچوں کے لاپتہ ہونے کا باعث بنی ہے اور IDF فوجی حملے کے افراتفری کے دوران الگ ہونے والوں کی دیکھ بھال کرنے والے خاندانوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔
غزہ سے سیو دی چلڈرن کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، "خیال کیا جاتا ہے کہ کم از کم 17,000 بچے لاپتہ ہیں اور ان کو الگ کیا گیا ہے، اور تقریباً 4000 بچے ملبے تلے لاپتہ ہیں، جن میں سے ایک نامعلوم تعداد اجتماعی قبروں میں بھی ہے۔"
کچھ بچوں کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ انہیں زبردستی لاپتہ، حراست میں لیا گیا یا انکلیو سے باہر بھیج دیا گیا۔ رضاکار ٹیموں نے بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کے بحران کی شدت کو دیکھتے ہوئے اقدام کریں۔
Comments
0 comment