اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہدا کی لاشوں کی بے حرمتی کا انکشاف

اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہدا کی لاشوں کی بے حرمتی کا انکشاف

شہدا کے جسمانی اعضا غائب ہیں جبکہ ہتھکڑیاں بھی لگی ہوئی ہیں
اسرائیل کی جانب سے فلسطینی شہدا کی لاشوں کی بے حرمتی کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

18 Oct 2025

فلسطینی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا نکالے ہیں، اور اس سنگین اقدام کی غیر جانبدار تفتیش کے لیے ایک عالمی تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوابتہ نے ترک خبررساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران اسرائیل نے ریڈ کراس کے ذریعے 120 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کیں، جن میں سے زیادہ تر کی حالت انتہائی خراب تھی۔ ان لاشوں پر تشدد، گلا گھونٹنے اور باندھنے کے واضح نشانات پائے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ کئی لاشوں کی آنکھیں، قرنیے اور دیگر اعضا غائب تھے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی فوج نے جسمانی اعضا نکالے، یہ ایک "سنگین انسانی جرم" ہے۔

فلسطینی حکام نے اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر بین الاقوامی کمیشن قائم کریں اور اسرائیل کو انسانی لاشوں کی بے حرمتی پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

ترک خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ان الزامات پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔

دوسری جانب فلسطینی لاشوں کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے قبضے میں اب بھی 735 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں، جن میں 67 بچے شامل ہیں۔

اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق، جنوبی اسرائیل کے النقب علاقے میں واقع سدے تیمن فوجی اڈے پر غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں محفوظ رکھی گئی ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!