اسرائیل نے غزہ کے لئے 83 فیصد غذائی امداد روک دی

اسرائیل نے غزہ کے لئے 83 فیصد غذائی امداد روک دی

غزہ کیمکین اوسطا 2 دن میں صرف ایک وقت کا کھانا حاصل کر پا رہے ہیں
اسرائیل نے غزہ کے لئے 83 فیصد غذائی امداد روک دی

Webdesk

|

20 Sep 2024

اقوام متحدہ : اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے لئے83 فیصد غذائی امداد کی ترسیل روک دی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی یواین آر ڈبلیو اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں غذائی امداد کی ترسیل روک دیئے جانے کے باعث فلسطینی عوام کو 2 دن میں صرف ایک وقت کا دفعہ کھانا مل رہا ہے۔

ایجنسی نے مزید کہاکہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بے گھر ہونے والے مہاجرین کی تعداد 20 لاکھ تک پہنچ گئی ہیاور مہاجرین کے لئے غذائی امداد کا 83 فیصد حصہ غزہ میں داخل نہیں ہو پا رہا۔

 غزہ کیمکین اوسطا 2 دن میں صرف ایک وقت کا کھانا حاصل کر پا رہے ہیں۔ ناکافی خوراک کے اثرات میں کمی کے لئییواین آر ڈبلیو اے اور اس کیشراکت داروں کی طرف سے بچوں میں ہائی انرجی بسکٹ تقسیم کئے گئے ہیں۔

ایجنسی نے نشاندہی کی کہ 6 سے 9 ماہ کی عمر کے تقریبا 50,000 بچوں کو سال کے آخر تک غذائیت کی کمی کے علاج کی فوری ضرورت ہے۔

اسرائیل کی عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں بے شمار انسانوں کو خوراک، پینے کا صاف پانی، حفظان صحت کی اشیا اور رہائش جیسے بنیادی ضروریات مہیا کرنا دشوار ہو گیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!