اسرائیلی حملے میں 12 سالہ فلسطینی بچہ زندہ جل کر شہید، دیگر 10 بھی جان سے گئے

ویب ڈیسک
|
19 Apr 2025
غزہ: اسرائیلی فضائی حملے میں معذوری کا شکار 12 سالہ فلسطینی بچہ احمد ابو الروس اپنی ماں، بہن اور دیگر بے گناہ شہریوں سمیت شہید ہو گیا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ غزہ کے علاقے المغازی کی بے گھر کیمپ میں پیش آیا، جہاں حملے کا نشانہ بننے والا خیمہ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گیا۔
احمد ابو الروس پیدائشی طور پر فالج کا شکار تھا اور وہ اپنی وہیل چیئر میں بیٹھا ہوا تھا جب میزائل ان کے خیمے پر آ گرا۔ حملے میں پانچ بچے اور چار خواتین سمیت کم از کم 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ احمد کی دادی نے غم و غصے سے سوال کیا:
"کیا ایک معذور بچہ میزائل لے جا سکتا ہے جو انہیں خطرہ بنے؟ جب وہ سب بچے تھے؟"
احمد کے ایک قریبی دوست نے جل چکی وہیل چیئر کو تھامتے ہوئے کہا:
"انہوں نے اسے وہیں مار ڈالا، جب وہ اپنی کرسی پر بیٹھا تھا۔ کیا اسے اس کے معذور ہونے پر مارا گیا؟ صرف اس لیے کہ وہ فلسطینی تھا؟ یہ نسل کشی کی انتہا ہے۔ وہ بے بس تھا، وہ ہل بھی نہیں سکتا تھا، اسے زندہ جلا دیا گیا۔"
ایک اور شخص، جو احمد کی باقیات اکٹھا کر رہا تھا، نے روتے ہوئے کہا:
"احمد صرف 12 سال کا بچہ تھا۔ اس کا ننھا جسم جل کر راکھ ہو گیا۔ ہم نے اسے اٹھایا تو صرف ہڈیاں رہ گئی تھیں، وہ بھی پگھل چکی تھیں۔ وہ صرف ایک بچہ تھا، جو سب کو مسکرا کر دیکھا کرتا تھا۔"
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کے 18 ماہ سے جاری حملوں میں اب تک 51,065 سے زائد فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔
جبکہ غزہ کی حکومت کے میڈیا دفتر نے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے شہداء کی تعداد 61,700 سے زائد بتائی ہے، اور کہا ہے کہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
Comments
0 comment