ٹائٹن آبدوز جو حادثہ کیسے پیش آیا ؟ دو سال بعد اصل وجہ اور ذمہ داران کا تعین ہو گیا

ویب ڈیسک
|
6 Aug 2025
کراچی: بحرِ اوقیانوس میں گزشتہ 2 برس قبل ٹائیٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے دوران تباہ ہونے والی نجی آبدوز 'ٹائٹن' کے حادثے کی وجوہات پر امریکی کوسٹ گارڈ نے ایک حتمی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
اس رپورٹ میں حادثے کی اصل وجہ اوشن گیٹ کمپنی کی جانب سے متعدد حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کو قرار دیا گیا ہے، جسے ایک 'قابلِ تدارک سانحہ' کہا جا رہا ہے۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے میں پانچ قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔
سنگین حفاظتی خامیوں کا انکشاف
335 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں اوشن گیٹ کی ناقص کارکردگی اور اس کی آبدوز کے ڈیزائن میں موجود سنگین خامیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق: اوشین گیٹ نے آبدوز کی حفاظت، جانچ اور دیکھ بھال کے لیے طے شدہ انجینیئرنگ کے اصولوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔
کمپنی میں ایک 'زہریلا' ماحول موجود تھا، جہاں ملازمین کو حفاظتی خدشات ظاہر کرنے پر نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جاتی تھیں۔
ٹائٹن آبدوز کسی بھی بین الاقوامی ادارے سے نہ تو رجسٹرڈ تھی اور نہ ہی اس کی تصدیق یا جانچ کی گئی تھی۔
آبدوز کے منفرد کاربن فائبر ڈھانچے میں ڈیزائن کی بنیادی خامیاں موجود تھیں جس نے اس کی ساختی مضبوطی کو بہت کمزور بنا دیا تھا۔
یہ تمام عوامل مل کر ایک ایسے سانحے کا سبب بنے جس سے آسانی سے بچا جا سکتا تھا۔
حادثے کی المناک تفصیلات
18 جون 2023 کو ٹائٹن آبدوز اپنے پانچ مسافروں کے ساتھ ٹائیٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے سمندر کی گہرائی میں اتری تھی۔ تقریباً ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد ہی اس کا رابطہ معاون جہاز سے منقطع ہو گیا۔
بعد ازاں، تحقیقات سے معلوم ہوا کہ آبدوز سطحِ سمندر سے دو میل کی گہرائی میں دھماکے سے پھٹ گئی تھی۔ اس گہرائی میں پانی کا دباؤ 4930 پاؤنڈ فی مربع انچ تھا، جس کے نتیجے میں تمام مسافروں کی 'فوری موت' واقع ہوئی تھی۔ دو سیکنڈ بعد معاون جہاز پر ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی جسے بعد میں اس حادثے سے جوڑا گیا۔
اس افسوسناک سفر میں اوشن گیٹ کے چیف ایگزیکٹو سٹاکٹن رش کے علاوہ برطانوی مہم جو ہیمش ہارڈنگ، گہرے سمندر کے ماہر پال ہنری نارگیولیٹ، اور پاکستانی نژاد برطانوی صنعت کار شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سالہ بیٹے سلیمان شامل تھے۔ اس سفر کے لیے ہر سیٹ کی قیمت ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر تھی۔
حادثے کے کچھ دن بعد آبدوز کا ملبہ ٹائیٹینک کے ملبے سے تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر ملا، اور انسانی باقیات بھی برآمد کی گئیں۔
قانونی کارروائی اور اوشن گیٹ کا مستقبل
حادثے کے فوری بعد اوشن گیٹ نے اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دی تھیں۔ اس کے علاوہ، پال ہنری نارگیولیٹ کے خاندان نے اوشن گیٹ کے خلاف 50 ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے جس میں کمپنی پر سنگین غفلت کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ رپورٹ بحری سیاحت کے لیے ایک اہم سبق ہے، جو اس بات پر زور دیتی ہے کہ انسانی جانوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی معیار اور اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہونا کتنا ضروری ہے۔
Comments
0 comment