ٹیسلا کی مہنگی ترین گاڑیوں کا شور روم کسی نے جلادیا

ویب ڈیسک
|
19 Mar 2025
ٹیسلا کے لاس ویگاس شو روم پر حملہ ہوا، جس میں کئی گاڑیاں آگ لگا دی گئیں اور گولیوں سے نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور اس واقعے کو "ممکنہ دہشت گردانہ حملہ" قرار دیا۔
اس حملے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جسے ٹیسلا کے مالک اور ٹیک ارب پتی ایلون مسک نے اپنے پلیٹ فارم ایکس (X) پر شیئر کیا۔ انہوں نے اس آتش زنی کو "دہشت گردی" قرار دیا۔
لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ شیرف ڈوری کورین کے مطابق، کئی گاڑیاں جلا دی گئیں، اور حملہ آور نے شو روم کے سامنے کے دروازوں پر "مزاحمت" (Resist) کا لفظ اسپرے پینٹ سے لکھا۔
ویڈیو میں ایک سیاہ لباس میں ملب شخص کو دیکھا جا سکتا ہے جو مولوتوف کاک ٹیل پھینک رہا تھا اور جگہ کو آگ لگا رہا تھا۔
واقعے کے بعد، بچاؤ حکام کو صبح 2:45 بجے الرٹ کیا گیا، اور آگ کو ٹیسلا کی بیٹریوں تک پہنچنے سے پہلے ہی قابو کر لیا گیا۔
کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔ پولیس نے تصدیق کی کہ ایک گاڑی کے اندر مولوتوف کاک ٹیل بھی پایا گیا، جبکہ حکام ثبوت جمع کرنے میں مصروف ہیں۔
یہ امریکہ میں ٹیسلا کی سہولت پر پہلا حملہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے، بوسٹن کے ایک مال کے باہر سات ٹیسلا گاڑیاں آگ لگا دی گئی تھیں۔
اگرچہ حالیہ حملے براہ راست سلامتی کے خطرے کا باعث نہیں ہیں، لیکن ان سے ٹیسلا کو مالی نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔ کمپنی پہلے ہی فروخت میں کمی کا سامنا کر رہی ہے، جس کی ایک وجہ ایلون مسک کی ٹرمپ انتظامیہ سے متنازعہ وابستگی بھی ہے۔
Comments
0 comment