یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس کا تشدد، متعدد گرفتار
ویب ڈیسک
|
2 Sep 2024
غزہ سے ہفتے کو حماس کے ہاتھوں اغوا ہونے والے 6 یرغمالوں کی لاشیں ملنے کے بعد اسرائیل بھر میں حکومت کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
ایک علاقے سے شروع ہونے والا یہ احتجاج اتوار کو تل ابیب، یروشلم سمیت بیشتر بڑے شہروں تک پھیل گیا ہے۔
حکومت مخالف مظاہروں پر نیتن یاہو کی انتظامیہ حواس باختہ ہے اور اس نے پولیس کو مظاہرین کیخلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینین کا بھی استعمال کیا جب کہ بعض کو حراست میں بھی لیا۔
احتجاج میں شریک مظاہرین نے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اتحادی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کا معاہدہ کر کے یرغمالیوں کی واپسی کو ممکن بنائیں۔
اسرائیل کے سیکیورٹی ڈیفنس نے ایک بار پھر یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد جنگ مزید شدت سے جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ حماس کے مطابق یرغمالی اب بھی زندہ ہوتے اگر اسرائیل امریکہ کا تجویز کردہ جنگ بندی کا معاہدہ قبول کر لیتا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کا حالیہ تنازع سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوا جس میں 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں اور کئی علاقے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
Comments
0 comment