ایران کی بندرگاہ پر دھماکا کیسے ہوا؟ کیا اسرائیل کا کوئی ہاتھ ہے؟

ایران کی بندرگاہ پر دھماکا کیسے ہوا؟ کیا اسرائیل کا کوئی ہاتھ ہے؟

خوفناک دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 تک پہنچ گئی
ایران کی بندرگاہ پر دھماکا کیسے ہوا؟  کیا اسرائیل کا کوئی ہاتھ ہے؟

ویب ڈیسک

|

28 Apr 2025

بندر عباس: جنوبی ایران کی شہید رجائی بندرگاہ پر ہونے والے زوردار دھماکے میں 25 افراد ہلاک اور **750 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کئی کلومیٹر دور تک عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور زلزلے جیسے جھٹکے محسوس کیے گئے۔  

ایرانی تفتیشی اداروں کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ دھماکا بندر عباس کی مصروف بندرگاہ سے منسلک دفتر میں ہوا۔  دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی جسے کنٹرول کرنے کے لیے فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمز جائے وقوعہ پر پہنچیں۔

دھماکا ممکنہ طور پر چین سے برآمد کیے گئے مواد میں ہوا جو ایک کمرے میں رکھا ہوا تھا۔

ابتدائی طور پر 4 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی تھی، جو اب 25 تک پہنچ چکی ہیں جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔  

ایرانی حکام نے دھماکے کی ابتدائی وجہ کے بارے میں کوئی واضح بیان نہیں دیا جبکہ کہا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔  

کچھ ذرائع نےحادثاتی دھماکے کا امکان ظاہر کیا ہے، جبکہ کچھ نے سکیورٹی خلاف ورزی پر بھی شبہات کا اظہار کیا ہے۔  

زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ہنگامی حالت** نافذ کر دی گئی ہے جبکہ مقامی حکومت نے عوام سے خون کے عطیات*دینے کی اپیل کی ہے۔  

عالمی ردعمل

کئی ممالک نے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔  

دوسری جانب اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ اس دھماکے سے اس کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!