ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر امریکا تلملا اٹھا
ویب ڈیسک
|
24 Apr 2024
امریکا نے ایرانی صدر کے دورے اور پاکستان و ایران کے دوران ہونے والے معاہدوں پر شدید ردعمل جاری کردیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا کہ کسی بھی ملک کو ایران کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرتے وقت پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنا چاہیے۔
میتھیو ملر نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا گیا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والے کسی بھی ملک یا شخص کو امریکی پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 20 برسوں سے پاکستان میں ایک سرکردہ سرمایہ کار ملک ہیں اور مستقبل میں بھی پاکستان کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان کی اقتصادی کامیابی امریکا کے بھی مفاد میں ہے اور امریکا پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت کو جاری رکھنے کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی صدر تین روزہ دورہ پر پاکستان میں ہیں اور دونوں ممالک نے تجارتی حجم کو دس ارب ڈالر تک بڑھانے سمیت تجارت، سائنس ٹیکنالوجی، زراعت، صحت، ثقافت سمیت مختلف 8 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
Comments
0 comment