نایاب تیندوؤں کی پاکستان میں موجودگی کا انکشاف

نایاب تیندوؤں کی پاکستان میں موجودگی کا انکشاف

دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کے قریب گہری برف میں چار برفانی چیتے (سنو لیپرڈ) گھومتے ہوئے دیکھے گئے ہیں
نایاب تیندوؤں کی پاکستان میں موجودگی کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

15 Mar 2025

گلگت بلتستان کے ضلع گھانچے میں دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کے قریب گہری برف میں چار برفانی چیتے (سنو لیپرڈ) گھومتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔

گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے ان نایاب جانوروں کی ویڈیو ریکارڈ کی ہے۔  

پاکستان ان 12 ممالک میں سے ایک ہے جہاں برفانی چیتے پائے جاتے ہیں۔ انہیں خطرے سے دوچار انواع میں درجہ بندی کیا گیا ہے، اور اندازے کے مطابق ملک میں صرف 300 سے 400 برفانی چیتے باقی ہیں۔ ان کی آبادی کو بچانے اور ان کے تحفظ کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر میں کوششیں جاری ہیں۔  

چند دہائیوں پہلے، برفانی چیتے سوات اور دیر میں بھی پائے جاتے تھے، لیکن اب ان کی موجودگی صرف شمالی علاقوں غیزر، ہنزہ، استور اور گانچے تک محدود ہو گئی ہے۔ یہ جانور بنیادی طور پر ایشیا کے دو ملین مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے برف سے ڈھکے ہوئے بلند پہاڑی سلسلوں میں رہتے ہیں۔  

یہ درختوں سے پاک الپائن زونز میں پنپتے ہیں، لیکن موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے ان کا قدرتی مسکن تیزی سے سکڑ رہا ہے، جس سے ان کی بقا کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔  

برفانی چیتوں کا یہ منظر دیکھ کر ماہرین نے ان کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے اور ان کے قدرتی مسکن کو محفوظ بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔  

گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے برفانی چیتوں کے تحفظ کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں، اور ان کی آبادی کو بڑھانے کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!