غیر ملکی کمپنیوں نے 2 ماہ میں 76 ارب سے زائد مالیت کے ڈالرز بیرون ملک منتقل کردیے

غیر ملکی کمپنیوں نے 2 ماہ میں 76 ارب سے زائد مالیت کے ڈالرز بیرون ملک منتقل کردیے

ااسٹیٹ بینک نے ڈالرز منتقلی کی تصدیق کردی
غیر ملکی کمپنیوں نے 2 ماہ میں 76 ارب سے زائد مالیت کے ڈالرز بیرون ملک منتقل کردیے

ویب ڈیسک

|

27 Sep 2024

غیر ملکی کمپنیوں نے دو ماہ میں 27 کروڑ 47 لاکھ ڈالرز کا سرمایہ نکال کر بیرون ملک منتقل کردیا جو پاکستانی کرنسی کے حساب سے 76 ارب 18 کروڑ کے قریب بنتا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے بین الاقوامی کھاتوں میں منافع اور ڈیویڈنڈ بھیجنے کے بعد رواں مالی سال کے دو ماہ میں پاکستان سے ڈالر جانے کی شرح میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔

 مرکزی بینک کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2024-25 کے جولائی سے اگست تک منافع کا اخراج 274.7 ملین ڈالر تک پہنچ گیا، یہ اسی سال کی اسی مدت میں 49.2 ملین ڈالر تھا۔

 گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے انتہائی مایوس کن رہے؛ تاہم، اگلے تین ماہ بہت بہتر نظر آئے۔ مالی سال 24 کے اختتام پر منافع کا اخراج 2.12 بلین ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

 اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں 139.1 ملین ڈالر اور اگست میں 135.6 ملین ڈالر کا منافع بیرونی ممالک کو منتقل کیا گیا۔ دریں اثنا، متعدد ادائیگیوں کی وجہ سے جون میں یہ بڑھ کر 415 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔

 مالی سال 25 کے پہلے دو مہینوں میں بینکوں کو منافع کا اخراج بڑھ کر 596 ملین ڈالر ہو گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 370 ملین ڈالر تھا۔

 اسی طرح سگریٹ اور تمباکو سے 431 ملین ڈالر، خوراک سے 349 ملین ڈالر، ٹرانسپورٹ سے 360 ڈالر اور پاور سیکٹر سے 320 ملین ڈالر کا منافع نکلا۔

 دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 24 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 9.533 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

 اسٹیٹ بینک کی جانب سے 20 ستمبر کو شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کے کل زرمبادلہ کے ذخائر 14.87 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

 اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں 139.1 ملین ڈالر اور اگست میں 135.6 ملین ڈالر کا منافع بیرونی ممالک کو منتقل کیا گیا۔ دریں اثنا، متعدد ادائیگیوں کی وجہ سے جون میں یہ بڑھ کر 415 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔

 مالی سال 25 کے پہلے دو مہینوں میں بینکوں کو منافع کا اخراج بڑھ کر 596 ملین ڈالر ہو گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 370 ملین ڈالر تھا۔

 اسی طرح سگریٹ اور تمباکو سے 431 ملین ڈالر، خوراک سے 349 ملین ڈالر، ٹرانسپورٹ سے 360 ڈالر اور پاور سیکٹر سے 320 ملین ڈالر کا منافع نکلا۔

 دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 24 ملین ڈالر اضافے کے ساتھ 9.533 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

 اسٹیٹ بینک کی جانب سے 20 ستمبر کو شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کے کل زرمبادلہ کے ذخائر 14.87 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!