آئی ایم ایف نے حکومتی کارکردگی کو کمزور قرار دے دیا، خطرناک پیش گوئی
ویب ڈیسک
|
26 Sep 2024
عالمی مالیاتی فنڈز آئی ایم ایف نے قرض کی منظوری کے ساتھ پاکستان میں طرز حکمرانی پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے کمزور اور بڑے چلینجز کی موجودگی کا ایک بار پھر انکشاف کیا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کیلیے نئے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی گئی جس کے تحت 37 ماہ کیلیے 7 ارب ڈالر قرض دیا جائے گا جبکہ 1.1 ارب ڈالر کی پہلی قسط فوری جاری کردی گئی ہے۔
آئی ایم ایف نے اعلامیے میں لکھا کہ مہنگائی میں کمی کے باوجود پاکستان کو کمزور حکمرانی کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر بڑے چلینجز اپنی جگہ پر موجود ہیں۔
آئی ایم ایف نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں کاروباری حالات مزید مشکل ہوگئے ہیں جبکہ ٹیکسز کی وصولی میں بھی ایف بی آر کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پیدواری شرح 2.4 فیصد پہنچ گئی ہے جس کے باعث زراعت کے شعبے کی سرگرمیاں بڑی ہیں اور اسی وجہ سے مہنگائی سنگل ڈیجیٹ میں آئی تاہم اس کا مستقل بنیادوں پر رہنے کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے سرکاری شعبوں میں اصلاحات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقدامات نہیں کیے تو پھر پاکستان بہت پیچھے رہ جائے گا۔
Comments
0 comment