حسن نصر اللہ کی مخبری ایران نے کی، فرانسیسی اخبار کا دعویٰ
Webdesk
|
30 Sep 2024
فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حسن نصر اللہ کی مخبری ایران کی خفیہ ایجنسی نے کی تھی۔
لبنان کی مزاحمت کار تنظیم حزب اللہ نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ اس کے رہنما سید حسن نصر اللہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حسن نصراللہ حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کی 14ویں زیر زمین منزل پر موجود تھے جہاں اسرائیلی میزائلوں نے ان کے مقام کا پتہ لگا کر نشانہ بنایا۔
اس حملے کے بارے میں مزید تفصیلات اب سامنے آئی ہیں، جس میں ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کو ایک ایرانی جاسوس کی اطلاع کے بعد دہشت گرد کی جگہ ملی۔
ایک فرانسیسی اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق حسن نصراللہ اسرائیل کو اس کی جگہ ملنے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی بیروت میں ایک فضائی حملے میں مارا گیا۔
مخبر نے نصراللہ کی بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے زیر زمین ہیڈکوارٹر میں موجودگی کا انکشاف کیا، جہاں اس نے تنظیم کے کئی سینئر ارکان سے ملاقات کرنا تھی۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس نصر اللہ کے خلاف حملہ کرنے کے لیے حقیقی وقت کی انٹیلی جنس معلومات ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نداو شوشانی نے اس آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ''ہمارے پاس حقیقی وقت کی انٹیلی جنس، ایک موقع، ایک آپریشنل موقع تھا جس نے ہمیں یہ حملہ کرنے کا موقع دیا۔'' فوج نے ''نیو آرڈر'' کا نام دیا۔
ایک امریکی اخبار میں شائع ہونے والی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کا حالیہ حملہ انٹیلی جنس وسائل میں نمایاں اضافے سے ہوا ہے جس کا مقصد ایران کی حمایت یافتہ گروپ ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی سگنلز انٹیلی جنس ایجنسی نے سیل فون ٹریفک سمیت حزب اللہ کے مواصلات کو روکنے کے لیے جدید سائبر صلاحیتیں تیار کی ہیں۔
Comments
0 comment