کراچی کے پانی میں دماغ کھانے والا جرثومہ، رواں سال کی چوتھی موت

کراچی کے پانی میں دماغ کھانے والا جرثومہ، رواں سال کی چوتھی موت

رواں سال سندھ میں چار اموات ہوچکی ہیں
کراچی کے پانی میں دماغ کھانے والا جرثومہ، رواں سال کی چوتھی موت

ویب ڈیسک

|

28 Jun 2025

کراچی: محکمہ صحت سندھ نے صوبے میں رواں سال کے دوران نگلیریا سے چوتھی موت کی تصدیق کردی۔

محکمہ صحت کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نارتھ کراچی کے 17 سالہ نوجوان کا نیگلیریا فولیری (دماغ کھانے والا امیبا) کے باعث انتقال ہو گیا۔ یہ سال 2025 میں کراچی میں اس مہلک امیبا سے ہونے والی چوتھی موت ہے۔  

محکمہ سندھ کے مطابق نوجوان کو بخار، قے اور جسم میں شدید درد کی شکایت پر نجی اسپتال لایا گیا جہاں اُس کا نگلیریا ٹیسٹ مثبت آیا اور حالت خراب ہوتی گئی، پھر اُسے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا اور آج اُس کا انتقال ہوگیا۔

اس سال کراچی میں پہلا کیس مارچ میں سامنے آیا تھا، جب گلشن اقبال کی 36 سالہ خاتون انتقال کر گئی تھیں۔  

گزشتہ سال سندھ میں نگلیریا سے 5 اموات ریکارڈ کی گئی تھیں، جن میں سے 4 کراچی اور 1 حیدرآباد میں ہوئی تھی۔

نیگلیریا فولیری کیسے حملہ آور ہوتا ہے؟

ماہرین کے مطابق یہ امیبا ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور دماغ تک پہنچ کر مہلک انفیکشن کا سبب بنتا ہے جبکہ یہ دماغ بھی کھاتا ہے۔

یہ جرثومہ گرم پانی میں پایا جاتا ہے اور عام طور پر تیراکی، نہانے یا وضو کے دوران انفیکشن ہو سکتا ہے۔  

احتیاطی تدبیر

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کو کلورینیشن یا ابال کر اس امیبا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔  

ماہرین صحت کی ہدایات:

ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں اوورہیڈ اور انڈرگراؤنڈ ٹینک صاف کریں۔  پانی کے ذخیرہ کرنے والے ٹینکوں میں کلورین ٹیبلٹس کا استعمال یقینی بنائیں۔  نلکے کا پانی اگر گندہ یا بدبو دار ہو تو استعمال نہ کریں۔  

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!