ماں سے بات کرنے سے پریشانی، دکھ اور دباؤ کم ہوتا ہے، تحقیق

ماں سے بات کرنے سے پریشانی، دکھ اور دباؤ کم ہوتا ہے، تحقیق

یہ بات ایک تحقیق میں ثابت ہوئی ہے
ماں سے بات کرنے سے پریشانی، دکھ اور دباؤ کم ہوتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک

|

26 Jun 2025

حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماں سے فون پر بات کرنا بھی گلے ملنے جتنا ہی تناؤ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ 

ماں کی آواز سننے سے بھی وہی حیاتیاتی کیمیائی عمل شروع ہوتا ہے جو جسمانی قربت کے دوران ہوتا ہے۔ آکسیٹوسن نامی ہارمون، جو ماں اور بچے کے درمیان تعلق کو مضبوط کرتا ہے، صرف چھونے سے نہیں بلکہ آواز سننے سے بھی خارج ہوتا ہے۔  

تحقیق کے دوران 61 تناؤ کا شکار 12 سالہ لڑکیوں کا مشاہدہ کیا گیا۔ جس میں 19 لڑکیوں کو ماں کے پاس 15 منٹ کے لیے بٹھایا گیا جبکہ 20 لڑکیوں کو ماں سے 15 منٹ فون پر بات کرائی گئی۔

اس کے علاوہ تحقیق میں شامل کی گئی 22 لڑکیوں کو گھریلو جذبات سے بھرپور فلم دکھائی گئی۔

تحقیق کا نتیجہ دیکھ کر ماہرین حیران رہ گئے کیونکہ ماں سے بات کرنے والی لڑکیوں کے تناؤ کے ہارمون (کورٹیسول) کی سطح میں اسی طرح کمی آئی، چاہے وہ سامنے بیٹھ کر بات کر رہی ہوں یا فون پر۔ 

ماہرین کے مطابق ماں کی آواز سننے سے آکسیٹوسن ہارمونز کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو پرسکون ہونے میں مدد دیتی ہے۔  ان کو خوشی کے ہارمونز بھی کہا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ماں کی آواز ہمارے دماغ میں تحفظ اور سکون سے جڑی یادوں کو متحرک کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب کوئی تناؤ یا پریشانی میں ہو  تو ماں سے بات کرتے ہی خود کو گھر جیسا محفوظ محسوس کرنے لگتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ماں کی آواز سننا دماغ میں خوشی کے ہارمونخارج کرتا ہے اور یہ سلسلہ بچپن سے جوانی تک یکساں رہتا ہے۔  

فون کال بھی ماں کے قریب ہونے جیسا جذباتی سکون فراہم کر سکتی ہے۔  

اگلی بار جب آپ پریشان ہوں تو ماں کو فون کر لیں، اس سے اپنی پریشانی شیئر کریں اور نتیجہ دیکھیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!