پاکستانی خاتون ڈاکٹر نے صحت کے شعبے میں عالمی ایوارڈ جیت لیا
ویب ڈیسک
|
25 Sep 2024
آغا خان یونیورسٹی (AKU) میں پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر زہرہ ہودبھائی کو بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ماں اور بچے کی صحت کے حل میں ان کی شاندار خدمات پر گلوبل گول کیپرز ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
ہر سال، دنیا بھر سے افراد کو 2030 تک عالمی اہداف کے حصول کی جانب نمایاں پیش رفت کرنے پر اس باوقار ایوارڈ کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔
بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے دس گول کیپرز چیمپیئنز کو تسلیم کیا، جن میں ماہرین، اختراع کرنے والے، وکالت کرنے والے، اور رہنما شامل تھے۔
کراچی کے اے کے یو میں بطور معالج تربیت یافتہ ڈاکٹر زہرہ نے کمیونٹی پر مبنی منصوبوں میں انمول کوششیں کیں اور بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر اہم تحقیقی مقالے تحریر کیے۔
مصنوعی ذہانت کے آلات اور اگلی نسل کے قبل از پیدائش کے وٹامنز کو استعمال کرتے ہوئے، انہوں نےنے غریب علاقوں میں زچگی اور بچوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اہم تحقیق کی ہے۔
دوران تحقیق صحت عامہ میں اس کا پیچیدہ کام، خاص طور پر AI ٹولز کے ساتھ، کمیونٹی ورکرز کو حاملہ خواتین کو بروقت صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے بااختیار بناتا ہے، اور انہیں حمل کے دوران صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کیا گیا۔
گیٹس فاؤنڈیشن کے مطابق، "وہ اگلی نسل کے متعدد مائیکرو نیوٹرینٹ سپلیمنٹس (MMS+) پر کلینکل ٹرائل کے لیے بنیادی تفتیش کار بھی ہیں۔"
یہ سپلیمنٹس صحت کے کئی مسائل کا علاج کر سکتے ہیں، بشمول خوراک کی عدم تحفظ، غذائی قلت، اور خون کی کمی، جو بہت سی حاملہ ماؤں کو متاثر کرتی ہے۔
ڈاکٹر زہرہ ہودبھائی نے زچگی کی صحت کو ترجیح دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا کہ خواتین کو مناسب اور بروقت طبی دیکھ بھال ملے، حمل کے دوران صحت کے بگڑنے کے خطرے کو کم کیا جائے اور مجموعی طور پر تندرستی کو فروغ دیا جائے۔
Comments
0 comment