مرد ہم جنس پرستوں کی شادی کا پہلا سرکاری سرٹیفیکٹ جاری
ویب ڈٰیسک
|
1 Dec 2023
نیپال کے ایک گاؤں میں مقامی حکام نے بدھ کو پہلی ہم جنس شادی کا اندراج کرلیا ہے۔
سرکاری حکام نے ہم جنس پرستوں کی شادی کا اندراج کرنے پر وضاحت جاری کی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایک عبوری حکم جاری کیا گیا تھا جس کے تحت ہم جنس پرست سرکاری سطح پر اپنی شادیوں کی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔
پہلی رجسٹریشن کے بعد ہم جنس پرستوں کا یہ ماننا ہے کہ اب ایسی شادیوں کا جوڑوں کا ازدواجی بندھن میں بندھنے کا راستہ مزید آسان ہوجائے گا۔
رائٹرز کے مطابق 36 سالہ رام بہادر پیدائشی طور پر مرد تھا مگر وہ خود کو عورت کے طور پر شناخت کرتا ہے جبکہ شادی میں بطور سربراہ رجسٹرڈ ہونے والا 26 سالہ سریندر پانڈے ہے۔
دونوں 9 سال سے ایک ساتھ ہیں (رشتے میں منسلک ہیں) اور دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ بہت خوش ہیں جبکہ اُن کی وجہ سے کمیونٹی کے لوگ بھی خوشی سے نہال ہیں۔
نیپال کے علاقے لمجنگ ڈورڈی دیہی میونسپلٹی کے دفتر میں دونوں کی شادی کی رجسٹریشن کی گئی۔
ڈورڈی دیہی میونسپلٹی کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر ہیم راج کافلے نے کہا، "ہم نے سپریم کورٹ کے حکم اور متعلقہ سرکاری حکام کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے جوڑے کو شادی کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے۔"
جون میں ملک کی سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم نامہ جاری کیا جس میں ہم جنس پرست جوڑوں کو حتمی فیصلہ آنے تک اپنی شادیاں رجسٹر کرنے کی اجازت دی گئی۔
نیپال میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کی سرکردہ تنظیم بلیو ڈائمنڈ سوسائٹی کے بانی سنیل بابو پنت نے کہا کہ یہ ان جنسی اور صنفی اقلیتوں کی جیت ہے جو طویل عرصے سے مساوی حقوق کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "یہ تاریخی ہے،" پنت، ایک سابق قانون ساز ہیں جنہوں نے کہا کہ یہ جنوبی ایشیا میں اس طرح کی پہلی رجسٹریشن تھی۔ "یہ ان کے لیے مشترکہ طور پر بینک اکاؤنٹس کھولنے، کسی دوسرے جوڑے کی طرح جائیداد کی ملکیت اور منتقلی کا دروازہ کھول دے گا۔"
Comments
0 comment