رجب بٹ پر تشدد کیس، پولیس نے وکلا کیخلاف مقدمہ درج کرلیا

رجب بٹ پر تشدد کیس، پولیس نے وکلا کیخلاف مقدمہ درج کرلیا

رجب بٹ نۓ بھی خاموشی توڑ دی
رجب بٹ پر تشدد کیس، پولیس نے وکلا کیخلاف مقدمہ درج کرلیا

ویب ڈیسک

|

30 Dec 2025

کراچی میں سوشل میڈیا شخصیت رجب بٹ پر مبینہ تشدد کے واقعے پر پیش رفت سامنے آ گئی ہے۔ سٹی کورٹ تھانے میں چند وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ رجب بٹ کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق کی درخواست پر درج کیا گیا۔

بیرسٹر میاں علی اشفاق کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث وکلا کے خلاف بار کونسلز کو بھی درخواستیں دی جا رہی ہیں تاکہ ان کے لائسنس معطل یا منسوخ کیے جا سکیں۔ ان کے مطابق تشدد کے باوجود بعض وکلا سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ کر رہے ہیں، جو ان کے نزدیک ناقابلِ قبول اور قابلِ گرفت عمل ہے۔

واقعے کے بعد رجب بٹ نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ انہیں وکلا سے اس قسم کے رویے کی ہرگز توقع نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایک منصوبے کے تحت نشانہ بنایا گیا۔

رجب بٹ کے مطابق، ’’میرے وکیل کو جان بوجھ کر باتوں میں الجھایا گیا، جب میں ان کی طرف جا رہا تھا تو مجھ پر حملہ کر دیا گیا۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ حملے میں براہِ راست 4 سے 5 وکلا شامل تھے جبکہ مجموعی طور پر وہاں تقریباً 50 افراد موجود تھے۔ رجب بٹ کا کہنا تھا کہ حملہ آور پہلے سے لاٹھیاں لے کر آئے تھے اور واقعے کی ویڈیوز بھی بناتے رہے۔

انہوں نے عدالت کے ماحول پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت عدالت کسی کھیل کے میدان جیسی لگ رہی تھی، جہاں قانون اور ضابطہ نظر نہیں آیا۔‘‘

رجب بٹ نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے میں قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایسے رویے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری جانب رجب بٹ کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق نے کہا کہ اپنے آٹھ سالہ کیریئر میں انہوں نے اس نوعیت کا تشدد کبھی نہیں دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں دانستہ طور پر باتوں میں الجھا کر رجب بٹ پر حملے کا راستہ بنایا گیا۔

انہوں نے رجب بٹ کے صبر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شدید تشدد کے باوجود انہوں نے کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا، جو قابلِ ستائش ہے۔

بیرسٹر میاں علی اشفاق نے سندھ ہائیکورٹ اور سٹی کورٹ کی سکیورٹی پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ اس واقعے سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا بلکہ ملک بھر میں وکلا

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!