10 سال سے زائد عمر کے بچوں کا ایڈوانس شناختی کارڈ بنانے کی جدید سہولت متعارف
ویب ڈیسک
|
2 Jan 2025
بچوں کی نجی معلومات کے تحفظ کے لیے حکومت نے 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے بے فارم میں ایک نیا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس میں اعلی درجے کی حفاظتی خصوصیات شامل کی گئی ہے۔
بے فارم کا نیا فارمیٹ وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر اپ ڈیٹ کیا گیا اور اس کا اطلاق 15 جنوری سے شروع ہوجائے گا جس کے تحت 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے بے فارم کیلیے فنگر پرنٹ لیے جائیں گے۔
نیشنل اتھارٹی فار ڈیٹا اینڈ رجسٹریشن (نادرا) کی مدد سے بے فارم میں تازہ ترین فیچر شامل کیا گیا ہے، جس کے تحت فارم پر درخواست گزاروں کی انگلیوں کے نشانات اور تصاویر ہوں گی۔
وزیر داخلہ نقوی نے کہا کہ اس اقدام سے حکام کو بچوں کے ڈیٹا یا ذاتی معلومات کو محفوظ بنانے میں مدد مل سکتی ہے اور یہ اقدام بچوں کے جعلی شناختی کارڈ، غیر قانونی پاسپورٹ اور انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کو روکنے میں مدد کریں گے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ نادرا سینٹر 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے انگوٹھے کے نشانات اور تصاویر جمع کرے گا۔ اصل پیدائشی سرٹیفکیٹ اور والدین یا قانونی سرپرست کے ساتھ نادرا سنٹر میں رپورٹ کرنا ضروری ہوگا۔
ترجمان کے مطابق 10 سال سے زائد اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو بھی نئے پاسپورٹ کے لیے درخواست دیتے وقت فنگر پرنٹس اور نادرا کی جانب سے جاری کردہ تصویر کے ساتھ بی فارم جمع کرانا ہوگا۔
پرانے بے فارم میں تصویر اور انگلیوں کے نشانات شامل نہیں تھے تاہم اب ان دونوں چیزوں کے ساتھ فنگر پرنٹ لازمی شامل کیے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق بے فارم کے ساتھ بچے کا شناختی کارڈ نمبر بھی جاری کردیا جائے گا اور 18 سال کی عمر میں اُسے شناختی کارڈ بنوانے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ب فارم کو اگر دس سالہ بچوں کا شناختی کارڈ کہا جائے تو بھی غلط نہ ہوگا۔
Comments
0 comment