190 ملین پانڈ ریفرنس کا فیصلہ سنا پھر دیکھنا، عمران خان کا بڑا چلینج
Webdesk
|
6 Jan 2025
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عمران خان کا کہنا ہے کہ 26 نومبر کو جو ہوا ہے اس کا حساب دینا پڑے گا ہم نہ بھولیں گے نہ بھولنے دیں گے اب وہ وقت نہیں ہے ہم کسی چیز سے نہیں ڈریں گے۔
یہ بات عمران خان سے ملاقات کے بعد بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفت گو میں کہی۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کو دو نکاتی ایجنڈا دیا ہے ایک مطالبہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن کا قیام اور دوسرا مطالبہ بے گناہ لوگوں کی رہائی کا ہے۔ میڈیا پر تاثر دیا جا رہا ہے کہ عمران خان کے بیک ڈور رابطے اور چینلز سے بھی ہو رہے ہیں مگر عمران خان نے واضح کیا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی کے سوا کوئی رابطہ نہیں ہورہا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ حکومت چاہ رہی ہے کہ عمران خان کے حوالے سے تاثر دیا جائے کہ وہ بھی دوسروں کی طرح این آر او لے کر باہر آئے، انہوں نے بڑی کوشش کی کہ عمران خان تین سال کے لیے ملک سے باہر چلے جائیں پھر انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو ہاس اریسٹ میں ڈال دیتے ہیں پھر انہوں نے کہا کہ آپ چپ رہیں اور ہماری حکومت چلنے دیں یہ پیغامات ہمیں براہ راست نہیں ہمیں مختلف ذرائع سے آئے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر آپ یہ سمجھ کر 190 ملین پانڈ کا فیصلہ نہیں دے رہے کہ آپ میری گردن پر تلوار لٹکائیں گے تو آپ سزا سنائیں بالکل اسی طرح جس طرح آپ نے عدت کیس اور سائفر کیس میں سنائی تھی میں چاہتا ہوں آپ سزا سنائیں تاکہ ساری دنیا کو پتا چلے کہ یہ کیا کیس تھا۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا خیال ہے کہ جو کام ہونا چاہیے وہ کسی این ار او یا بیک ڈور رابطے سے نہیں ہونا چاہیے، قانون کی حکمرانی اور جوڈیشل سسٹم کے تحت خود کو بے گناہ ثابت کرکے باہر آئیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد اس ریفرنس پر سزا سنائی جائے تاکہ ہمارے وکلا اس ریفرنس کو ہائی کورٹ لے جائیں، رابطہ کار اور حکومت غلط فہمی میں نہ رہیں کہ عمران خان کو کسی چیز کا ڈر ہے یہ ایک ناجائز ریفرنس ہے اس ادارے میں بچے مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں عمران خان اس جرم کو قبول کرنے کو تیار ہیں اس پر آپ ضرور سزا سنا دیں۔
Comments
0 comment