عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو خط لکھا جانے کا انکشاف
ویب ڈیسک
|
13 Dec 2024
اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق سماعت کے دوران ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل اور آرمی چیف کو خط لکھ کر عافیہ کی رہائی کے لیے مداخلت کی اپیل کی تھی۔
ڈاکٹر فوزیہ نے ان خطوط کے ثبوت پیش کیے، جن پر سرکاری دستخطوں کے ساتھ اعتراف کیا گیا۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کی جس میں ڈاکٹر فوزیہ، وکیل عمران شفیق، منور اقبال ڈوگل اور دیگر نے شرکت کی۔ امریکہ میں مقیم وکیل کلائیو اسمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی میں شامل ہوئے۔
ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ انہوں نے صدر، وزیراعظم، چیف آف آرمی سٹاف، ڈی جی آئی ایس آئی، اور وزارت دفاع اور داخلہ سے بھی رابطہ کیا اور ڈاکٹر عافیہ کو پاکستان واپس لانے کے لیے ان سے تعاون طلب کیا۔
انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس نے بی کیٹیگری کے امریکی ویزا کے لیے درخواست دی تھی، اس کا پاسپورٹ واپس نہیں کیا گیا۔
عدالت نے متعلقہ حکام کو اس کا پاسپورٹ فوری واپس کرنے کا حکم دیا۔ مزید برآں، عدالت نے سیکرٹری خارجہ کو حکم دیا کہ وہ ڈاکٹر فوزیہ کے لیے امریکی ویزا کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
امریکا میں پاکستانی نیورو سائنسدان کے وکیل کلائیو اسمتھ نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کی وکالت کرنے والے وفد نے آٹھ دن کے لیے امریکا جانا تھا لیکن وہ پانچ دن تاخیر سے پہنچا جس کی وجہ سے ان کی کارروائی کے لیے صرف دو دن رہ گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسی دن ڈاکٹر عافیہ سے ان کی ملاقات طے ہے۔
جب عدالت نے ڈاکٹر فوزیہ کے امریکی ویزے کے بارے میں استفسار کیا تو عدالت کے رجسٹرار نے نوٹ کیا کہ ان کی ویزا درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔
تاہم وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ نئی ویزا درخواست پر کارروائی جاری ہے اور جلد ہی اس کی منظوری متوقع ہے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے حکومت اور وزارت خارجہ کی غفلت پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ امریکا میں پاکستانی سفارتکار معاملے کو تیز کرنے میں کیوں ناکام رہے؟
عدالت نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ ڈاکٹر فوزیہ کو بغیر کسی تاخیر کے بی کیٹیگری کا ویزا حاصل کرنے کو یقینی بنائے، سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔
Comments
0 comment