علی امین گنڈا پور جوش خطابت مین کچھ زیادہ ہی بول گئے، عمران خان
ویب ڈیسک
|
12 Sep 2024
بانی پی ٹی آئی نے اسلام آباد جلسے میں وزیراعلی گنڈا پور کی تقریر پر کہا ہے کہ وہ جوش خطابت میں کچھ زیادہ ہی بول گئے، صحافی شدید دباؤ میں کام کر کے جہاد کررہے ہیں۔
بانی پی ٹی ائی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی بی ٹی ائی نے علی امین گنڈاپور کی صحافیوں کے بارے میں گفتگو کو نامناسب قرار دے دیا اور کہا کہ علی امین گنڈا پور نے صحافیوں کے بارے میں جو کہا نہیں کہنا چاہیے تھا صحافی جس دباؤ میں کام کر رہے ہیں وہ جہاد کر رہے ہیں۔
کمرہ عدالت میں موجودمیڈیا نمائندوں نے علی امین گنڈاپور کی صحافیوں کے بارے گفتگو پر احتجاج کیا اور سوال کیا کہ آپ نے کہا کہ میں علی امین گنڈاپور کی تقریر کے ہر لفظ کے ساتھ کھڑا ہوں۔
اس پر عمران خان نے کہا کہ میرے علم میں نہیں تھا کہ علی امین نے صحافیوں کے بارے میں کوئی گفتگو کی ہے، کمرہ عدالت میں موجود ایک صحافی نے وضاحت کے ساتھ بانی پی ٹی ائی کو اگاہ کیا کہ علی امین گنڈا پور نے جلسہ میں صحافیوں کے بارے کیا کہا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ اب آپ نے مجھے ساری بات بتا دی ہے میں کہہ رہا ہوں کہ اپ جہاد کر رہے ہیں علی امین گنڈاپور کو ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا، آپ کی پارٹی لیڈرشپ نے بھی علی امین گنڈاپور کے بیان پر معذرت کی ہے کیا اپ بھی اس بیان پر معذرت کریں گے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں تیسری دفعہ کہہ رہا ہوں کہ اپ جہاد کر رہے ہیں اور علی امین گنڈا پور کو یہ نہیں کہنا چاہیے، مجھے لگتا ہے علی امین گنڈاپور جوش خطابت میں کچھ زیادہ بول گئے ہیں، اچھے برے لوگ ہر شعبے میں موجود ہیں اس کا یہ مطلب نہیں کہ سارے خراب ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈا پورکی تقریر کے بعد صحافیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اپ پالیسی بیان دیں۔ اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس صرف پی ٹی وی دستیاب ہے اور سوشل میڈیا تک میری رسائی نہیں،میرے پاس صرف 2اخبارات آتے ہیں، سوشل میڈیا کےبارے مجھ سے نہ پوچھیں سوشل میڈیا ایک سمندر ہے، مجھ سے اس بات کے بارے پوچھا جائے جو میرے علم ہیں۔
عمران خان نے میڈیا نمائندوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جو کام کر رہے ہوں یہ جہاد ہے، ہمایوں دلاور کی وجہ سے میں اور بشری بی بی اج جیل میں ہیں، ہمارے خلاف جو بھی جج فیصلہ کرتا ہے اسے یہ نوازتے ہیں، ہمایوں دلاورکو اربوں مالیت کی زمین تحفے میں دے دی گئی،کے پی اینٹی کرپشن کے پاس اسکے سارے ثبوت موجود ہیں، اب ایف ائی اے نے کے پی اینٹی کرپشن پر کیس کر دیا یے۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے سب سے زیادہ ظلم ہم پر کیا، ظل شاہ کو پولیس نے تشدد کرکے قتل کیا،لاش سڑک پر پھینکی اور ایف ائی ر میرے خلاف کاٹی، ہم پر ظلم کرنے کے عوض محسن نقوی کو وزیر داخلہ اور پی سی بی کا چیئرمین بنایا گیا، قاضی فائز عیسی نے ہمارے اوپر مظالم کرنے والوں کو تحفظ دیا، ہم سے ہمارا انتخابی نشان چھینا، انسانی حقوق کی درخواست کو نہیں سنا۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی پر سابق کمشنر راولپنڈی نے چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن کو ذمہ دار قرار دیا تھا، اب چیف جسٹس کو دوبارہ مسلط کیا جائے گا، یحیی خان نے اپنی طاقت بچانے کے کئے عوامی لیگ اور مجیب الرحمن شیخ کو دھوکہ دیا تھا، آج بھی اپنی ذات کے لئے یہی سب کچھ کیا جا رہا ہے، سپریم کورٹ واحد ادارہ بچا ہوا ہے اب اس پر بھی حملہ اورہو رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پوری قوم کو کہتا ہوں ازادی بچانے کےلئے سٹریٹ مومنٹ کے لیے نکلنا ہوگا ، ہماری تحریک جمہوریت کے لئے جہاد ہے، عدلیہ سے کہتا ہوں قانون کی حکمرانی کے لئے کھڑے ہوں، قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں آرہی، پوری پارٹی تیار رہے سڑکوں پر انے کا اعلان جلد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سعد اللہ بلوچ کی بیوی اور بیٹی کو اٹھا لیا گیا ہے، انکو شرم نہیں آتی یہ اسمبلیوں میں گھس گئے اور پارلیمینٹرینز کو پکڑ لیا، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا،کسی نے پارلیمنٹ سے کسی کو گرفتار نہیں کیا، میری بیوی غیر قانونی طور پر جیل میں ہے۔
Comments
0 comment