بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کو خصوصی اختیارات، ’شک پر کسی کو بھی حراست میں لیا جائے گا‘

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کو خصوصی اختیارات، ’شک پر کسی کو بھی حراست میں لیا جائے گا‘

وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کی منظوری دے دی
بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کو خصوصی اختیارات، ’شک پر کسی کو بھی حراست میں لیا جائے گا‘

ویب ڈیسک

|

6 Sep 2024

وفاقی کابینہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت نے بلوچستان میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاک فوج، سول آرمڈ فورسز اور حکومت کو خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ1997 میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997کی سیکشن الیون ای ای ای ای (11EEEE) میں ترمیم کے لیے قانون سازی ہوگی جس سے سیکیورٹی فورسزکو دہشت گردی کے خلاف مزید موثر آپریشن کے لیے قانونی تحفظ ملے گا۔

ایکٹ میں ترمیم کے بعد سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے شبے میں کسی بھی مشکوک شخص کو قبل ازوقت حراست میں لے سکے گی جبکہ انٹیلیجنس ایجنسیز، قانون نافذ کرنے والوں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی جاسکیں گی۔

ذرائع نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے لیے خطرات کے حامل افراد کو حراست میں لیا جاسکےگا جن سے جے آئی ٹیز جامع تحقیقات کریں گی اور دہشت گردوں کے بارے معلومات اکٹھی کی جائیں گی۔

وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں یہ اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ 

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!