بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 100 ارب سے زائد کے غبن کا انکشاف

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 100 ارب سے زائد کے غبن کا انکشاف

ایک سال کی آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشاف کیے گئے ہیں
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 100 ارب سے زائد کے غبن کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

21 Mar 2025

اسلام آباد: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP)، میں 100 ارب روپے سے زائد کے فنڈز کے غلط استعمال کا ایک بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 2023-24 کے مالیاتی آڈٹ میں 141 ارب روپے کی غلط تفصیلات کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں انتظامی بے ضابطگیوں، غیر مجاز ادائیگیوں، غیر قانونی نکاسی، اور تعلیمی اسکالرشپس کے لیے مختص فنڈز کے غلط استعمال جیسے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔

ملک میں مالیاتی شمولیت کی کم سطح کو دیکھتے ہوئے، BISP نے درجنوں ہزاروں افراد کو بغیر درست شناختی کارڈ (CNIC) کے ادائیگیاں کیں۔ جعلی مستفید ہونے والوں کی کل تعداد 30 لاکھ سے تجاوز کر گئی، جنہیں 116.95 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

رپورٹ میں یہ بھی پتا چلا کہ فنڈز ان افراد کو دیے گئے جو اس کے مستحق نہیں تھے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ٹیکس فائلرز کو 4 ارب روپے، سرکاری ملازمین کے خاندانوں کو 60 ملین روپے، غیر مجاز طلبہ کو 11.5 ملین روپے سے زائد کے اسکالرشپس، اور 50 لاکھ طلبہ کو 13.8 ملین روپے کی ادائیگی کی گئی جو کلاس میں غیر حاضر تھے لیکن رول پر حاضر درج تھے۔

اضافی طور پر، اضلاع کے لیے مختص نقد گرانٹس سے 454.7 ملین روپے نکالے گئے اور BISP کے مستفید ہونے والوں کے اکاؤنٹس سے 115 ملین روپے کٹوتی کی گئی۔ یہ کٹوتیاں بغیر کسی وضاحت کے کی گئیں۔

رپورٹ میں دیگر مالیاتی بے ضابطگیوں میں گھریلو سروے فنڈز کے تحت 77.2 ملین روپے اور غیر اہل ملازمین کو 63.7 ملین روپے کی ڈیوٹی الاؤنسز کی ادائیگی شامل ہے۔

یہ نتائج جوابدہی اور نگرانی کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھاتے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!