ڈاکٹر عافیہ کو قرآن پڑھنے پرشاک لگائے جاتے ہیں، فوزیہ صدیقی کا انکشاف
Webdesk
|
10 Jun 2024
امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو قرآن پاک پڑھنے پر جیل حکام کی جانب سے شاک لگائے جاتے ہیں، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے آج اس بات کا انکشاف کیا۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی نے یہ انکشاف جیل میں قید بہن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر فوزیہ نے بتایا کہ''عافیہ پچھلی بار کی نسبت کمزور تھی۔ اس نے سر میں شاک لگائے جانے کے حوالے سے بتایا''۔
انہوں نے مزید کہا کہ "انہیں جیل میں بائبل پڑھنے پر مجبور کیا گیا۔"
"پچھلی بار چابیاں گم ہو گئی تھیں اور اس بار فون کام نہیں کر رہا تھا،" انہوں نے اپنی بہن کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔
واضح رہے کہ2010 میں، پاکستانی نیورو سائنٹسٹ عافیہ صدیقی، جنہوں نے امریکہ میں تعلیم حاصل کی تھی، کو نیویارک کی ایک وفاقی ضلعی عدالت نے قتل اور حملے کی کوشش کا مجرم قرار دیا تھا اور انہیں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
یہ الزامات غزنی، افغانستان میں امریکی حکام کی طرف سے پوچھ گچھ کے بعد سامنے آئے۔ صدیقی نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی۔
18 سال کی عمر میں صدیقی اعلی تعلیم کے لیے امریکہ گئی اور برینڈیز یونیورسٹی سے نیورو سائنس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
امریکی حکام کو شبہ تھا کہ عافیہ صدیقی امریکہ میں اپنے وقت کے دوران ایک کالعدم عسکریت پسند تنظیم سے تعلق رکھتی تھیں۔
وہ 2003 کے قریب اپنے تین بچوں سمیت کراچی سے لاپتہ ہو گئی تھیں۔ پانچ سال بعد وہ پاکستان کے جنگ زدہ پڑوسی افغانستان میں پہنچی، جہاں اسے غزنی میں مقامی فورسز نے گرفتار کر لیا۔
Comments
0 comment