ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا رد عمل
Webdesk
|
27 Dec 2024
پشاور: ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پرپاکستان تحریک انصاف کا رد عمل سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ انصاف مکمل شفافیت کا متقاضی ہے اور ریاست روایتی طرزِعمل سے بالاتر ہوکر انصاف کے قیام کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سے طے شدہ تاثرات اور تصورات کی روشنی میں فیصلے سنانے سے انصاف قائم ہوسکتا ہے نہ اسے بطور انصاف کوئی قبولیت میسر آسکتی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جزا و سزا کے فیصلے آئین کے تحت عدالتی نظام کے ذمے ہیں، دفاعی اداروں کے عدالتیں لگانے سے انصاف اور ریاست کے دستوری نظام پر نہایت مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ فوجی عدالتوں کے نہیں، آزاد آئینی عدالتوں کے فیصلے ہی دنیا میں قبولیت کا درجہ پاتے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملک میں انتشار اور کشمکش کی بنیادی وجہ ریاست کے طرزِ فکر و عمل اور بیان و اظہار میں سنگین نوعیت کا بگاڑ ہے۔
نہایت ناقص، غیرحقیقی اور نفرت آمیز بنیادوں پر کھڑا ریاستی بیانیہ عوام اور ریاستی اداروں کو مدمقابل لانے اور تصادم کی کیفیت کو ہوا دینے کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔
حکومت اور ریاستی فیصلہ سازوں کی ناقص پالیسیوں پر تنقید اور عوام کی جانب سے اپنی آراء کے اظہار کو ''انتشار'' یا ''ریاست مخالفت'' کی عینک سے دیکھنے کی روش پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہورہی ہے۔
پر امن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے تو ہمیں اس سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے ہمارے راستے کیوں بند کیے جاتے ہیں ، آرٹیکل245 کیوں لگایا جاتا ہے راستے بلاک اور پرامن اور نہتے کارکنان کو گرفتار کرکے شرپسند بنادیا جاتا ہے ۔
کروڑوں پاکستانی اپنے شعور اور معلومات کی روشنی میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک جدید اور خودکار نظام کے تحت قومی مباحث میں حصہ لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقیدی آراء کو حملے اور دشمنی کا جامہ پہنا کر ریاست کا اپنے عوام پر اندھی ریاستی طاقت سے چڑھ دوڑنا تصادم کو ہوا دیتا اور ملک میں لاقانونیت کے کلچر کو پختہ کرتا ہے۔
ہر پاکستانی شہری محب وطن ہے اور اپنے ضمیر اور عقل کی روشنی میں کسی سیاسی جماعت کے ساتھ وابستگی کا اپنا آئینی حق استعمال کرتا ہے، ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت اور اس کی زیرِعتاب قیادت کے خلاف انتقامی روش ترک کرکے آئین و قانون کو بالادست تسلیم کر لیا جائے تو حالات تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہوں گے۔
٩ مئی کا معاملہ پر پریس کانفرنسز، تند و تیز بیانات یا دھونس اور دھمکیوں سے نہیں، حقیقی شواہد بشمول سی سی ٹی وی فوٹیجز کی بنیاد پر اعلیٰ سطحی آزادانہ عدالتی تحقیقات ہی سے حل ہوگا۔
Comments
0 comment