اڈیالہ کے باہر پھوپھیوں پر تشدد، عمران خان کا بیٹا میدان میں آگیا
ویب ڈیسک
|
20 Nov 2025
سابق وزیراعظم عمران خان کے بڑے بیٹے قاسم خان نے پنجاب پولیس کی جانب سے اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران اُن کی پھوپھیوں سے مبینہ بدسلوکی کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے پولیس کارروائی کو “فاشزم” اور “خوفزدہ حکومت کا طرزِعمل” قرار دیا۔
قاسم خان نے پلیٹ فارم X پر جاری بیان میں کہا کہ ’’بےضرر خواتین پر حملہ، انہیں سڑک پر گھسیٹنا اور اندھیرے میں طاقت کا استعمال ایک ایسی حکومت کا رویہ ہے جو احتساب سے ڈری ہوئی ہے۔‘‘
انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کی کارروائیاں اُن کے خاندان کو مرعوب نہیں کر سکتیں۔
اسی طرح، عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے بیٹے، شاہریز خان نے بھی اپنی والدہ اور خالاؤں سے بدسلوکی کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین اڈیالہ جیل کے باہر پُرامن طور پر بیٹھ کر اپنے بھائی سے طے شدہ ہفتہ وار ملاقات کا انتظار کر رہی تھیں، لیکن اس کے باوجود انہیں ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔
اڈیالہ جیل کے باہر کشیدگی اور خواتین کی گرفتاری
منگل کو اڈیالہ جیل کے باہر اس وقت صورتحال شدید کشیدہ ہوگئی جب پولیس نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران عمران خان کی بہنوں سمیت کئی خواتین کو حراست میں لے لیا۔ پارٹی کے مطابق، جیل انتظامیہ نے ایک بار پھر اہلِ خانہ کو عمران خان سے ہفتہ وار ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کیا، جس کے بعد پی ٹی آئی نے پُرامن دھرنے کا فیصلہ کیا۔
پی ٹی آئی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’’پولیس نے عمران خان کی بہنوں، علیمہ خان، نورین نِیازی اور ڈاکٹر عظمیٰ خان کو اس وقت زبردستی اٹھایا جب وہ خاموشی سے احتجاج میں بیٹھی تھیں۔‘‘ پارٹی نے مزید دعویٰ کیا کہ خواتین سمیت کئی کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں حراست میں لیا گیا۔
بیان کے مطابق خیبرپختونخوا کی صوبائی وزیر مینا خان آفریدی، ایم این اے شاہد خٹک اور متعدد پارٹی عہدیدار بھی پولیس کارروائی کی زد میں آئے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں علیمہ خان، نورین نِیازی اور ڈاکٹر عظمیٰ خان کو پولیس کی جانب سے لے جاتے ہوئے دکھایا گیا، جبکہ نورین نِیازی کے ہاتھوں پر واضح نشانات بھی نظر آئے جنہیں پارٹی نے زبردستی پکڑنے کا نتیجہ قرار دیا۔
اس واقعے کے بعد سیاسی فضا میں مزید تناؤ پیدا ہوگیا ہے اور پی ٹی آئی نے اس کارروائی کو بنیادی حقوق کی پامالی قرار دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
Comments
0 comment