ڈیتھ سیل میں رکھا گیا، جیل میں کوئی سہولت نہیں مانگی، سوشل میڈیا والے ہیروں ہیں، عمران خان

ڈیتھ سیل میں رکھا گیا، جیل میں کوئی سہولت نہیں مانگی، سوشل میڈیا والے ہیروں ہیں، عمران خان

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی صحافیوں سے گفتگو
ڈیتھ سیل میں رکھا گیا، جیل میں کوئی سہولت نہیں مانگی، سوشل میڈیا والے ہیروں ہیں، عمران خان

ویب ڈیسک

|

7 Jun 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایکس اکاؤنٹ پر ہونے والی پوسٹ کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، مذاکرات اُس سے ہی ہوں گے جو طاقتور ہے۔

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ جب سے جیل آیا ہوں مجھے سزائے موت والی چکھی میں رکھا گیا ہے جبکہ میں نے یہاں آکر کوئی رعایت یا سہولت نہیں مانگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل آنے کے بعد حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھی، جس کا مقصد یہ تھا کہ ماضی کی طرح کوئی ایسی گھناؤنی غلطی نہ کی جائے جس سے ملک مزید ٹوٹے یا اسے نقصان پہنچے، حمود الرحمان کمیشن رپورٹ میں سقوط ڈھاکا کا ذمہ دار جنرل (ر) یحیحی کو ٹھہرایا اور بتایا گیا ہے کہ اُس نے سب کچھ اپنی طاقت برقرار رکھنے کیلیے کیا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ آج ملک میں وہی کچھ ہورہا ہے کہ جو ماضی میں ہوا اور اس سے معیشت بیٹھ گئی ہے۔

ایکس پر کی جانے والی پوسٹ پر عمران خان نے کہا کہ میں جیل سے ٹویٹ نہیں کرسکتا اور نہ ہی ویڈیو دیکھی، میں ٹویٹ کے حوالے سے وکلا کو ہدایت دیتا ہوں اور ایکس پر شیخ مجیب کے حوالے سے شیئر کی جانے والی ویڈیو نہیں دیکھی جبکہ اُس کو مکمل اون کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے لوگ ہمارے ہیروز ہیں اور وہ بہت اچھا کام کررہے ہیں، میں اُن کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ میرے خلاف سائفر کا جھوٹا کیس بنایا گیا لہذا پہلے ایف آئی اے معافی مانگے، یہ سب کچھ محسن نقوی کی ایما پر کیا جارہا ہے۔

سپریم کورٹ کی مذاکرات کی تجویز سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ مشرف دور میں شوکت عزیز سے مذاکرات نہیں کیے کیونکہ وہ طاقتور نہیں تھا اور مشرف کے نمائندوں سے ہی بات چیت کی۔

جیل میں سہولیات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’میں کسی قسم کی کوئی شکایت یا فرمائش نہیں کرتا، سیل میں میرے پاس ایکسر سائز مشین کے سوا کوئی سہولت موجود نہیں جبکہ روم کولر ساری چکیوں میں لگے ہوئے ہیں‘۔

عمران خان نے کہا کہ جب نواز شریف اور زرداری جیل میں تھے تو اُن سے ملاقاتوں کا تانتا بندا رہتا تھا اور مجھے وکلا یا فیملی سے صرف آدھے گھنٹے ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے۔

عمران خان نے پیش گوئی کی کہ بجٹ کے بعد ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئے گی اور ملک مزید قرضوں تلے دب جائے گا، پاکستان پیپلزپارٹی اسی وجہ سے حکومت کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا، آپ چاہیے ایس آئی ایف سی بنا لیں یا کچھ اور بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!