فیض آباد نظر ثانی کیس کا تحریری فیصلہ جاری، انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا پوسٹ مارٹم

فیض آباد نظر ثانی کیس کا تحریری فیصلہ جاری، انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا پوسٹ مارٹم

سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا، حکومت کو جواب جمع کرانے کی ہدایت
فیض آباد نظر ثانی کیس کا تحریری فیصلہ جاری، انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا پوسٹ مارٹم

Webdesk

|

12 May 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

تحریری حکم نامے میں سپریم کورٹ نے کمیشن رپورٹ کو ٹی او آر کے برخلاف قرار دیا اور لکھا کہ کمیشن نے مینڈیٹ سے باہر جاکر اصرار کیا کہ ایک مخصوص شخص نے کچھ غلط نہیں کیا اور محض اس شخص کی کاغذ پر لکھی گئی تردید پر انحصار کیا۔

کمیشن نے سب فریقین سے مساوی سلوک نہیں کیا، ایک فریق سے بیان حلفی لیا دوسرے سےسادہ بیان، کمیشن نے دونوں فریقین کو ایک دوسرے پر جرح کا موقع بھی نہیں دیا اور رپورٹ میں صوبائیت کی جھلک نظر آئی جو مایوس کن ہے۔

سپریم کورٹ نے لکھا کہ رپورٹ میں محض جملہ بازی  اور اصطلاحات  ہیں ٹھوس مواد نہیں، اٹارنی جنرل نے بھی کہا رپورٹ ٹھوس مواد سے خالی ہے، تحریک لبیک کے کسی فریق کا بیان ہی نہیں لیا گیا، رپورٹ پبلک کی جائیگی یا نہیں، اٹارنی جنرل دو ہفتے میں وفاقی حکومت کا جواب جمع کروائیں۔

حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ انکواٸری کمیشن ممبران چاہیں تو تحریری جواب جمع کرا سکتے اور ذاتی حیثیت سے پیش بھی ہو سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو انکوائری کمیشن پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت بھی کردی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!