غزہ کیلئے مذمت کافی نہیں بلکہ خونریزی کو روکنا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
Webdesk
|
27 Sep 2024
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری مظالم کی صرف مذمت کافی نہیں بلکہ اس بربریت کو فوری طور پر رکنا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں سیشن سے خطاب کاآغاز وزیراعظم شہباز شریف نے قرآن مجید کی آیت سے کیا اور فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت و مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے میں مصروف ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کی حالت زار پر پاکستانی عوام کے دکھ اور درد کا اظہار کرنے کے لیے آپ کے سامنے کھڑا ہوں، فلسطینیوں پر جاری مظالم پر ہمارے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں، ارض مقدس میں ایک سانحہ جاری ہے جس نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج، ہمیں عالمی سطح پر انتہائی خطرناک چیلنجز کا سامنا ہے، ایک طرف غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، دوسری طرف یوکرین میں ایک خطرناک تنازع موجود ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا اور ایشیا میں تباہ کن تنازعات، بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگی، دہشت گردی، تیزی سے بڑھتی ہوئی غربت اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ بھاری قرض جیسے عوامل ہیں، جس کے باعث دنیا اب ایک نئی سرد جنگ میں داخل ہوگئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ کے بچوں کے خون سے نہ صرف ظالموں بلکہ ان لوگوں کے ہاتھ بھی رنگے ہوئے ہیں جو اس ظلم کے تنازعے پر خاموش اور اسرائیل کے شراکت دار ہیں۔غزہ میں جاری مظالم صرف تنازع نہیں بلکہ یہ معصوم لوگوں کا منظم قتل اور نسل کشی ہے۔
وزیر اعظم نے سوال کیا کہ غزہ میں جاری مظالم پر کیا ہم بحیثیت انسان خاموش رہ سکتے ہیں؟ جب کہ بچے اپنے ٹوٹے ہوئے گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہوں؟ کیا ہم ان ماں کیلیے آنکھیں بند کر سکتے ہیں، جو اپنے بچوں کے بے جان جسموں کو جھونک رہی ہیں؟۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہم ان باتوں کو نظر انداز کرتے ہیں تو پھر اس کا مطلب ہے کہ ہمارے اندر انسانیت نہیں ہے، غزہ کے مظالم کی صرف مذمت کافی نہیں بلکہ اب آگے بڑھ کر اس خونریزی کو ہمیں روکنا اور عمل کرنا ہوگا۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ بے گناہ فلسطینیوں کا خون اور قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔
Comments
0 comment