غزہ مظالم، پاکستان کا نیتن یاہو کے خطاب کے دوران احتجاجا واک آؤٹ
Webdesk
|
27 Sep 2024
پاکستانی وزیراعظم سمیت وفد نے غزہ میں جاری مظالم پر احتجاج اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلیے اقوام متحدہ کے اجلاس کا اُس وقت واک آؤٹ کیا جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خطاب کیلیے مدعو کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں تقریر کرنے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو تقریر کی دعوت دی گئی۔
تاہم، وزیر اعظم شہباز کی قیادت میں پاکستانی وفد نے نشستوں سے اٹھ کر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے اسمبلی ہال سے واک آؤٹ کیا۔ جیسے ہی وزیر اعظم شریف اپنی تقریر ختم کر کے اپنی نشست پر واپس آئے تو اسرائیلی وزیراعظم ڈائس پر تقریر کیلیے پہنچ گئی۔
ایسے میں وزیر اعظم شہباز شریف سمیت پاکستانی وفد احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک نے بھی نیتن یاہو کی تقریر شروع ہونے سے قبل اجلاس سے احتجاجا واک آؤٹ کیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تین روزہ اجلاس کے دوران عالمی رہنماؤں نے فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان واحد ملک بن گیا جس نے نیتن یاہو کے پوڈیم لینے سے پہلے سیشن سے واک آؤٹ کرکے اپنا احتجاج باضابطہ طور پر درج کرایا۔
واک آؤٹ کرنے والے ممالک میں فلسطین، عمان سمیت دیگر ممالک شامل تھے۔
واک آؤٹ کیوں کیا گیا؟
حماس نے فلسطین کی حمایت کرنے والے ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں نیتن یاہو کی تقریر کے دوران احتجاج ریکارڈ کراوئیں اور دنیا کے سامنے بربریت کو اجاگر کریں۔
فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی بربریت کی مذمت کرنے والے ممالک نے اس باعث اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
Comments
0 comment