کراچی کے معروف تعلیمی ادارے میں طالبا کیساتھ ہراسانی کا واقعہ

کراچی کے معروف تعلیمی ادارے میں طالبا کیساتھ ہراسانی کا واقعہ

انتظامیہ نے احتجاج روکنے کیلیے کلاسز آن لائن کردیں
کراچی کے معروف تعلیمی ادارے میں طالبا کیساتھ ہراسانی کا واقعہ

ویب ڈیسک

|

27 Oct 2025

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ (آئی او بی ایم) کراچی نے ہراسانی کیخلاف طلبا کے احتجاج کے پیش نظر تمام کلاسز کو آن لائن منتقل کر دیا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ اُس وقت کیا گیا جب طلبہ نے ایک خاتون طالبہ کی برطرفی اور مبینہ ناروا سلوک کے خلاف پیر کے روز احتجاج کا اعلان کیا۔

 اس طالبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہراسانی کی شکایت درج کرائی تھی۔

طالبہ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے کیمپس میں احتجاج جاری ہے، جہاں طلبہ طالبہ کی بحالی اور اُس کا سمسٹر بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں طلبہ نے دوپہر 12:30 بجے انتظامیہ کی عمارت کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی اور شرکاء سے اپیل کی کہ وہ احتجاج کے دوران پرسکون رہیں۔

رپورٹس کے مطابق، جس طالبہ نے کیمپس میں ہراسانی کی شکایت کی تھی، اُسے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔

مبینہ طور پر انتظامیہ نے شکایت پر کارروائی کرنے کے بجائے طالبہ پر اسٹاف سے “بدتمیزی” کا الزام لگا دیا۔

سوشل میڈیا پر وکیل جبران ناصر سمیت کئی صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ یونیورسٹی نے کارروائی متاثرہ طالبہ کے خلاف کی، نہ کہ مبینہ ہراسان کرنے والے کے خلاف کوئی اقدام کیا۔

انتظامیہ نے مبینہ طور پر طالبہ کو دھمکی دی کہ اگر اُس نے عوامی طور پر معافی نامہ جاری نہ کیا تو اُس کا سمسٹر روک دیا جائے گا، کیونکہ اُس کی شکایت نے ادارے کی “ساکھ کو نقصان پہنچایا” ہے۔

طالبہ کے والدین کے ساتھ ہونے والی ایک میٹنگ میں بھی مبینہ طور پر اُن کی توہین کی گئی۔ اس دوران متاثرہ طالبہ کو سوشل میڈیا پر ریپ کی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں، جو مبینہ ملزم کے حامیوں کی جانب سے دی گئیں۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ مڈٹرم امتحانات قریب ہیں اور اگر یونیورسٹی نے سمسٹر روکا تو متاثرہ طالبہ امتحانات میں شرکت نہیں کر سکے گی۔ اگرچہ آئی او بی ایم انتظامیہ نے حال ہی میں ملزم کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے، تاہم طلبہ کا مؤقف ہے کہ ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

جبران ناصر کے مطابق، آئی او بی ایم میں تاحال کوئی انسدادِ ہراسانی پالیسی موجود نہیں اور نہ ہی یونیورسٹی نے ہراسانی یا آن لائن دھمکیوں سے متعلق کسی قسم کی باضابطہ انکوائری شروع کی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!