کراچی میں 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر پیپلزپارٹی کا وفاقی وزیر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

کراچی میں 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر پیپلزپارٹی کا وفاقی وزیر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

پی پی پی ارکان نے چیلنج کیا کراچی میں سولہ سے بیس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ثابت نہ کرسکیں تو رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے ورنہ وزیر استعفیٰ دیں ۔
کراچی میں 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر پیپلزپارٹی کا وفاقی وزیر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

Webdesk

|

7 Jun 2024

کراچی : شہر قائد میں لوڈشیڈنگ کے خلاف پی پی پی کے ارکان قومی اسمبلی کے الیکٹرک اور وفاقی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے۔

ذرائع کے مطابق پی پی پی ارکان نے چیلنج کیا کراچی میں سولہ سے بیس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ثابت نہ کرسکیں تو رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے ورنہ وزیر استعفیٰ دیں ۔

وزیر مملکت خزانہ علی پرویزملک نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کو ٹرانسفارمر کی سطح تک لانے کے پائلٹ پراجیکٹ شروع کررہے ہیں تاکہ جس ٹرانسفارمر پر لائن لاسز ہوں وہیں لوڈشیڈنگ ہو بل دینے والوں کو سزا نہ ملے نیبل گبول بولے کراچی میں لوگ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی تک نہیں بھرسکتے کراچی کربلا بنا دیا گیا ہے ۔

وی او قومی اسمبلی اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں ہوا تو نومنتخب ارکان سید علی قاسم گیلانی اور زینب بلوچ نے حلف اٹھایا کراچی میں کے الیکٹرک کی طرف سے لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف کے خلاف توجہ دلاونوٹس قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ،توجہ دلاونوٹس اسد عالم نیازی نے پیش کیا ۔

جس کے جواب میں وزیر مملکت خزانہ علی پرویزملک نے جواب دیا دوہزار سے زائد فیڈرز میں پندرہ سو پر بہت کم لوڈشیڈنگ ہورہی ہے نیپرا میں لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کا معاملہ چیلنج کیا گیاہے کراچی میں آٹھ سے دس گھنٹے بعض علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔

جن علاقوں میں بجلی چوری لائن لاسز ہیں وہاں زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ابھی ہم ٹرانسفارمر وائز لوڈشیڈنگ کی تیاریاں کررہے ہیں یہ نہیں ہونا چاہئے کہ بل دینے والوں کو بل نہ دینے والوں کی سزا دی جائے ۔

پی پی پی رکن اسد عالم نیازی نے کہا کہ یہ دنیا میں کہاں ہوتا ہے کہ بل دینے والوں کو بل نہ دینے والوں کی سزا دی جائے سولہ سولہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ،وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ مانتا ہوں اس سے زیادہ نہیں ہے ۔

جس پر اسد عالم نیازی نے کہا کہ بجلی پھر تین روپے یونٹ مہنگی کردی گئی ہے، ایک آدمی کا بل لے کر آیا ہوں جس کی تنخواہ تیس ہزار بل سترہ ہزار جبکہ اس میں ٹیکس چھ ہزار آیا ہے ۔

پی پی پی رکن شازیہ مری نے سندھ میں بیس بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہونے کا دعویٰ کردیا، شازیہ مری نے کہا کہ سندھ میں میٹر میں بجلی نہیں آتی مگر بلز لاکھوں میں آتے ہیں سندھ میں بجلی نہیں آتی تو ایوان میں وزیر نہیں آتے لوڈشیڈنگ نے لوگوں کو تباہ حال کردیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!