کراچی میں پولیس کا کریک ڈاؤن، حلیم عادل شیخ سمیت مرد و خواتین کارکنان گرفتار

کراچی میں پولیس کا کریک ڈاؤن، حلیم عادل شیخ سمیت مرد و خواتین کارکنان گرفتار

عمران خان سے ملاقات کیلیے ہونے والے مظاہرے کے اختتام پر پولیس نے شرکا کو گرفتار کیا
کراچی میں پولیس کا کریک ڈاؤن، حلیم عادل شیخ سمیت مرد و خواتین کارکنان گرفتار

ویب ڈیسک

|

28 Nov 2025

کراچی پریس کلب کے باہر پاکستان تحریکِ انصاف کے احتجاج کے دوران پولیس نے پارٹی کے صوبائی صدر حلیم عادل شیخ سمیت 20 سے زائد رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ پی ٹی آئی نے یہ احتجاج اپنے بانی عمران خان سے جیل میں ملاقات نہ ہونے کے خلاف کیا تھا۔

پریس کلب کے اطراف جمعہ کی نماز کے بعد سے ہی پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، جبکہ خواتین پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ پولیس نے سیکیورٹی کے پیشِ نظر سڑکوں کو بسوں اور منی بسوں کی مدد سے بند کر کے ٹریفک کو متبادل راستوں پر دھکیل دیا۔

ابتدا میں کچھ خواتین کارکنان جمع ہو کر عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتی رہیں اور پھر واپس چلی گئیں۔ کچھ دیر بعد حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ایک ریلی پریس کلب تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے لیے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ اس دوران کارکنان نے حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

خطاب کے فوراً بعد پولیس نے ریلی کو روکنے اور منتشر کرنے کے لیے کارروائی شروع کی۔ کارکنان کے بھاگنے پر مرد و خواتین پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر مظاہرین کو گھیر لیا اور مرحلہ وار گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

حلیم عادل شیخ سمیت متعدد رہنماؤں کو پولیس موبائلوں میں بٹھا کر مختلف تھانوں منتقل کیا گیا، جبکہ خواتین کارکنان کو ویمن پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔

کچھ وقت تک پریس کلب کا علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرتا رہا، جہاں پولیس اور مظاہرین میں آنکھ مچولی جاری رہی۔ بعد ازاں پولیس نے علاقے کو کلیئر کرکے سڑکیں کھول دیں اور ٹریفک بحال کردیا۔

پی ٹی آئی کے رکنِ سندھ اسمبلی ساجد حسین میر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کی جماعت پرامن احتجاج کر رہی تھی، لیکن واپسی کے دوران اچانک پولیس نے گرفتاریاں شروع کردیں، جن کی وہ مذمت کرتے ہیں۔

ترجمان پی ٹی آئی سندھ کے مطابق گرفتار رہنماؤں میں دوا خان، معظم خان، یاسر بلوچ، انور مہدی، رضا یاسر سمیت درجنوں کارکنان شامل ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی کے خلاف احتجاج صوبے بھر میں جاری رکھا جائے گا۔

دوسری جانب، ایس ایس پی ساوتھ منہاز علی نے بتایا کہ متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور مزید اقدامات قانون کے مطابق کیے جائیں گے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!